دورہ انگلینڈ: شہزاد، عمر کے بعد فواد عالم بھی ٹیم سے باہر
25 مئی 2016احمد شہزاد اور عمر اکمل کے بعد مڈل آرڈر بیٹسمین فواد عالم کو بھی ڈراپ کر دیا گیا ہے جبکہ حیران کن طور پر ماضی میں بری طرح ناکام رہنے والے اوپنر خرم منظور سلیکشن کمیٹی کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے 65 بین الاقوامی میچ کھیلنے والے فواد عالم انگلینڈ کے خلاف گزشتہ سیزن میں ہوم سیریز میں ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ تھے اور حال ہی میں ٹیم کے فٹنس ٹیسٹ میں بھی انہوں نے تمام کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔
بدھ پچیس مئی کی سہ پہر لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سابق کپتان اور موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دونوں ٹیموں میں شامل کیے گئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو اگلے ماہ انگلینڈ کا ایک طویل دورہ کرنا ہے، جس دوران چار ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی کھیلا جائے گا۔ اس سے قبل پاکستان کی اے ٹیم بھی انگلینڈ روانہ ہو رہی ہے۔
انضمام الحق نے بتایا کہ لاہور میں اگلے ہفتے شروع ہونے والے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ میں جو 21 کھلاڑی شریک ہوں گے، ان میں زخمی اوپنر محمد حفیظ بھی شامل ہیں۔ چیف سلیکٹر کے مطابق محمد حفیظ کے گھٹنے کا اسکین کرایا گیا ہے، اور ان کی ٹیم میں شمولیت فٹنس سے مشروط ہو گی۔ انضمام نے بتایا کہ یاسر شاہ اگلے ایک ہفتے میں مکمل طور پر فٹ ہو جائیں گے اور ان کے اسپن پارٹنر ذوالفقار بابر بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ خرم منظور کی ٹیم میں شمولیت کا دفاع کرتے ہوئے انضمام کا کہنا تھا، ’’انگلینڈ کا دورہ بہت مشکل ہے۔ وہاں ایسے بیٹسمین کھلانا سود مند ہو گا، جنہوں نے پہلے پاکستان کی نمائندگی کر رکھی ہو۔‘‘
پشاور سے تعلق رکھنے والے بیٹسمین افتخار احمد پہلی بار پاکستان کے ٹیسٹ کیمپ میں شامل ہوں گے۔ ان کے بارے میں انضمام نے کہاکہ پاکستانی ٹیم کے پاس اس وقت کوئی اچھا آل راؤنڈر یا اسپنر نہیں۔ افتخار وہ واحد کھلاڑی ہیں، جو بیٹنگ کے ساتھ آف اسپن بھی کر سکتے ہیں۔ اس لیے وہ ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ انضمام نے آصف ذاکر کی بیٹنگ صلاحیتوں کا بھی کھل کر اعتراف کیا۔
سلیکٹرز نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنے والے اوپنر شرجیل خان اور محمد نواز کے علاوہ بلاول بھٹی اور بابر اعظم کو انگلینڈ کے دورے پر جانے والی پاکستان اے ٹیم میں شامل کیا ہے۔ انضمام کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور شرجیل کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز سے قبل وہاں کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ حاصل ہو گا، جبکہ دورے کے دوران اے ٹیم کے کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھا کر پاکستان کی سینیئر ٹیم میں بھی جگہ بنا سکتے ہیں۔ پاکستان اے ٹیم انگلینڈ میں تین چار روزہ اور چار ایک روزہ میچز کھیلے گی۔
انضمام نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ چھ برس میں صرف تین سیریز متحدہ عرب امارات سے باہر کھیلی ہیں۔ اس لیے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے دورے مشکل ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ ان دونوں دوروں میں پاکستان ٹیم اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے لیکن وہاں کھیلنے سے پاکستان کو مستقبل میں ایک مضبوط ٹیم بنانے میں مدد ملے گی۔ انضمام نے کہا کہ وہ انگلینڈ یا آسٹریلیا کی مشکل کنڈیشنز میں ناکام ہونے والے کھلاڑیوں کو ماضی کی طرح مزید مواقع دیے بغیر ٹیم سے باہر نہیں کریں گے۔ انضمام کے بقول، ’’میں ایسا نہیں کر سکتا کہ انگلینڈ کا مشکل دورہ کرنے والے کرکٹرز کو دبئی کی آسان پچز پر باہر کر دوں۔‘‘
کھلاڑیوں کے نام: پاکستان اسکواڈ: محمد حفیظ، سمیع اسلم، خرم منظور، شان مسعود، اظہرعلی، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق، افتخار احمد، آصف ذاکر، اکبر رحمان، محمد عامر، راحت علی، عمران خان، وہاب ریاض، سہیل خان، جنید خان، احسان عادل، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، سرفراز احمد اور محمد رضوان۔
پاکستان اے ٹیم: شرجیل خان، فخر زمان، مجاہد علی، سعود شکیل، بابر اعظم، عمر صدیق، عبدالرحمان مزمل، حسن علی، میر حمزہ، محمد عباس، عزیزاللہ، بلاول بھٹی، محمد نواز، محمد اصغر، شاداب خان اور محمد حسن وکٹ کیپر۔