روہنگیا مسلمانوں کو مدد کی ضرورت ہے، پری یانکا چوپڑا
25 مئی 2018عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکارہ پری یانکا چوپڑا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بنگلہ دیش کے کوکس بازار کی تصایور اور ویڈیوز کو شیئر کیا ہے۔ ان تصاویر اور ویڈیوز کو دس لاکھ سے زائد افراد نے لائک کیا اورپری یانکا کو ان پوسٹس پر ہزاروں کامنٹس موصول ہوئے۔ پری یانکا اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے قائم ادارے یونیسیف کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں۔
انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک بارہ سالہ بچے کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’جب منصور علی بالوخالی کیمپ میں قائم بچوں کے سینٹر میں آیا تو وہ صرف خون اور تشدد کے تصاویر بناتا تھا۔ وہ اپنے جلتے ہوئے گاؤں اور جلی ہوئی لاشوں کی تصویریں بناتا تھا۔ آج اس بچے کی بنائی گئی تصاویر پر امید ہیں۔‘‘ پری یانکا لکھتی ہیں کہ کوکس بازار پہنچنے کے بعد یہ روہنگیا بچے پر ہجوم کیمپ میں رہنے پر مجبور تھے۔ تین لاکھ روہنگیا بچوں کے لیے بنائے گئے مراکز وہ جگہیں ہیں جہاں وہ عام بچوں کی طرح کھیل سکتے ہیں۔
یونیسف کی جانب سے بنگلہ دیش کے کوکس بازار میں بچوں کے لیے کچھ خاص جگہیں بنائی گئی ہیں جہاں وہ میوزک، مصوری، رقص، کھیل اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ پری یانکا کہتی ہیں کہ ان مراکز کے ذریعے کوشش کی جارہی ہے کہ یہ بچے تلخ یادوں کو بھول پائیں ۔
اسی طرح پری یانکا نے ایک آٹھ ماہ کی بچی کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’ آٹھ ماہ کی بچی شوہادا نے اپنی مسکراہٹ سے میرا دل جیت لیا۔ یہاں اسے ضرورت کی تمام چیزیں میسر ہیں۔ لیکن کچھ ماہ قبل اس کی انیس سالہ ماں جب وہ چھ ماہ کی حاملہ تھی، پندرہ دن پیدل چل کر بنگلہ دیش پہنچی تھی۔‘‘
ایک ویڈیو میں پری یانکا روہنگیا بچوں کے ساتھ ہنستی کھیلتی نظر آرہی ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے پری یانکا کے اس اقدام کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پری یانکا روہنگیا مہاجرین کی مشکلات اور ان کی زندگی کے تلخ واقعات کو ایک مرتبہ پھر مرکزی دھارے میں لے آئی ہیں۔