1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زالسبرگ فیسٹیول ایوارڈ ایرانی نژادجرمن موسیقارکےلئے

10 اگست 2010

آسٹریا کے شہر زالسبرگ منعقدہ کلاسیکی موسیقی کے مشہور زمانہ میلے ’زالسبرگ فیسٹیول‘ کے پہلی مرتبہ کسی بہت باصلاحیت لیکن نوجوان موسیقار کو دئے جانے والے ’ینگ کنڈکٹرز ایوارڈ‘ کا حقدار جرمنی کے ڈیوڈ افخم کو ٹھہرایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OhUR
عظیم موسیقار موزارٹ کا شہر زالسبرگتصویر: DW

فیسٹیول کی جیوری کے فیصلے کے مطابق اس اعزاز کے لئے مقابلے میں شریک نوجوان فنکاروں کی تعداد 80 سے زائد تھی، جن میں سے ماہرین نے ڈیوڈ افخم کو اس ایوارڈ کا سب سے زیادہ حقدار نوجوان موسیقار قرار دیا۔

1983ء میں جرمن شہر فرائی برگ میں پیدا ہونے والے افخم جرمن شہری ہیں لیکن ان کے والد کا تعلق پیدائشی طور پر ایران سے ہے۔ ڈیوڈ افخم ان دنوں برطانوی دارالحکومت لندن کے سمفنی آرکسٹرا کے اسسٹنٹ کنڈکٹر ہیں۔

ڈیوڈ افخم نے، جن کا خاندانی نام اپنے ساتھ واضح طور پر ایرانی تشخص لئے ہوئے ہے، پیانو بجانا اور وائلن سیکھنا چھ سال کی عمر میں شروع کیا تھا۔ وہ لندن کے سمفنی آرکسٹرا کے نائب کنڈکٹر کے فرائض انجام دینے کے علاوہ ہالینڈ کے معروف موسیقار بیرنارڈ ہائٹنک کے اسسٹنٹ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔

London Symphony Orchestra
لندن سمفنی آرکسٹرا کا ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک کنسرٹتصویر: AP

زالسبرگ فیسٹیول کی جیوری کے اعلان کے مطابق ڈیوڈ افخم نے اس فیسٹیول کے آخری مرحلے میں پرتگال کے دارالحکومت لزبن کے Gulbenkian آرکسٹرا کی ایک کنڈکٹر کے طور پر جس طرح رہنمائی کی، اس نے جیوری کے ارکان کو اس امر کا قائل کر دیا کہ ایک نوجوان فنکار کے طور پر وہ کسی بھی آرکسٹرا کی اس طرح قیادت کر سکتے ہیں کہ وہ ’فرسٹ کلاس میوزیکل پرفارمنس‘ کا مظاہرہ کر سکے۔

اس اعزاز کے ساتھ ایرانی نژاد جرمن فنکار ڈیوڈ افخم کو نہ صرف 15 ہزار یورو کا نقد انعام دیا گیا بلکہ اب وہ آئندہ ہفتے کے روز زالسبرگ ہی میں Gustav Mahler یوتھ آرکسٹرا کے ایک کنسرٹ کی قیادت بھی کر سکیں گے۔

زالسبرگ میوزک فیسٹیول میں کسی بہت باصلاحیت نوجوان فنکار کو Young Condutors Award دینے کا سلسلہ اسی سال شروع کیا گیا ہے اور اپنی نوعیت کا یہ اولین اعزاز ڈیوڈ افخم کے حصے میں آیا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں