سائیکل سواروں کے لئے دکھائی نہ دینے والا ہیلمٹ
15 نومبر 2010اس ایئربیگ کے موجدین کا کہنا ہے کہ یہ دراصل ایک ہیلمٹ ہی ہے، جسے سر پر پہننے کے بجائے اسکارف کی مانند گلے میں ڈال لیا جا تا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے کی صورت میں یہ ایئربیگ چند سیکنڈز میں سر کے گرد لپٹ کر چوٹ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اسے گلے کے گِرد ایک کالر کی طرح بھی قرار دیا گیا ہے، جس میں سینسر لگے ہوئے ہیں، جو کسی غیرمتوقع حرکت کی صورت میں اس کے اندر چھپے ایئربیگ کو کھول دیتے ہیں، یوں یہ سر کے گرد لپٹ جاتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اسکارف نما یہ ایئربیگ سستا تو نہیں لیکن اس کا استعمال انتہائی فائدہ مند ہے۔ اس کی قیمت 445 ڈالر ہے۔ اور کیوں نہ ہو، آپ اچھے بھی لگیں اور محفوظ بھی رہیں، اس کی کچھ زیادہ قیمت تو دینی ہی پڑے گی۔
موجدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ایجاد سائیکل سوار کے ہیئر اسٹائل کو محفوظ رکھنے کے لئے بھی کارآمد ہے۔ موجدین میں سے ایک اینا ہاؤپٹ کہتی ہیں، ’ہمارا مقصد ایک ایسا ہیلمٹ بنانا تھا، جو دکھائی نہ دے اور آپ کے بالوں کو بھی خراب نہ کرے۔ آخر ہم نے ایسی چیز بنا ہی لی۔‘
سائیکل سواروں کے لئے دکھائی نہ دینے والا ہیلمٹ بنانے کا ہدف سویڈن کے انڈسٹریل ڈیزائنرز نے رکھا تھا، جو یونیورسٹی آف لُنڈ میں ان کی ڈپلوما اسٹڈیز کا ایک حصہ تھا۔ اس مقصد کے لئے ان کی تحقیق چھ سال تک جاری رہی۔
ہاؤپٹ کہتی ہے، ’ہم چاہتے تھے کہ ایسے سائیکل سواروں کے لئے کچھ بنائیں جو اپنے ہیئراسٹائل کو بچانے یا یہ کسی بھی دوسری وجہ سے ہیلمٹ استعمال نہیں کرتے۔‘
سائیکل سواروں کے لئے بنائے گے اس ایئربیگ کو Hovding کا نام دیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں ’چیف۔’ یہ ایجاد آئندہ برس سے فروخت کے لئے پیش کر دی جائے گی۔
سویڈین میں بچوں اور 15 برس تک کے نوعمر سائیکل سواروں کے لئے ہیلمٹ پہننا لازمی ہے۔ تاہم وہاں تقریباً نصف بالغان سائیکل سواری کے لئے ہیلمٹ پہننا ضروری سمجھتے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: کشور مصطفیٰ