شام میں مبینہ اسرائیلی فضائی حملہ، سولہ افراد ہلاک
3 جون 2024شامی جنگ کے حوالے سے اعداد و شمار جمع کرنے والے اس غیر سرکاری ادارے نے مزید کہا کہ یہ حملہ ایران نواز جنگجوؤں پر کیا گیا جبکہ ہلاک ہونے والوں میں شامی اور کچھ دیگر غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔
برطانیہ میں قائم اس ادارے نے کہا کہ حیان نامی ٹاؤن میں کیے گئے اس حملے میں ابتدائی طور پر ہلاکتوں کی تعداد بارہ بتائی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا، جسے ان جنگجوؤں نے مبینہ طور پر اپنا ٹھکانہ بنا رکھا تھا۔
آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فورسز اس ہمسایہ ملک میں سینکڑوں فضائی حملے کر چکی ہیں۔ ان حملوں میں بنیادی طور پر ایران نواز فائٹرز بشمول لبنانی گروہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ تاہم اسرائیل ایسے حملوں کی ذمہ داری شاز و نادر ہی قبول کرتا ہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں کا جنوبی شام میں فوجی اڈے پر حملہ
ایران اسرائیل کشیدگی، مزید امریکی فوجی مشرق وسطیٰ روانہ
گزشتہ برس سات اکتوبر کو غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف مسلح تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فضائیہ شام میں اپنے مبینہ حملے بھی بڑھا چکی ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق البتہ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے بعد سے شامی سرزمین پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
دمشق میں ایرانی سفارتی مشن پر اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور زیادہ ہو گئی تھی۔ یکم اپریل کے اس حملے کے جواب میں ہی ایران نے پہلی مرتبہ اسرائیل پر براہ راست ناکام فضائی حملہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ فلسطینی جنگجو گروہ حماس کی اتحادی لبنانی ملیشیا حزب اللہ ایک طویل عرصے سے شام کی خانہ جنگی میں شامی صدر بشار الاسد کی حمایت میں لڑ رہی ہے۔
شام میں اسرائیل کے میزائل حملوں میں متعدد افراد ہلاک
اسرائیلی فضائیہ کے غزہ اور شام میں تازہ حملے
آبزرویٹری نے مارچ میں کہا تھا کہ حلب کے ہوائی اڈے کے قریب مبینہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 52 افراد مارے گئے تھے، جن میں 38 سرکاری فوجی بھی شامل تھے۔ اس کارروائی میں ہلاک ہونے والوں میں حزب اللہ کے سات اراکین اور اتنے ہی ایران نواز شامی جنگجو بھی شامل تھے۔
شام میں 2011 میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوئے تھے جو صدر بشار الاسد کی حکومت کی طرف سے مظاہرین کے خلاف فوجی کریک ڈاؤن شروع کیے جانے کے ساتھ ہی خانہ جنگی میں بدل گئے تھے۔ تب سے اب تک اس تنازعے میں کم ازکم پانچ لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
ع ب / ک م، م م (اے پی، اے ایف پی)