شام میں ہیلی کاپٹر حادثے میں 22 امریکی فوجی زخمی
13 جون 2023امریکی وسطی کمان، سینٹ کوم، نے ایک بیان میں کہا کہ "شمالی مشرقی شام میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا اور 22 امریکی فوجیوں کو مختلف نوعیت کے زخم آئے ہیں۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "زخمی فوجیوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور ان میں سے دس کو زیادہ بہتر علاج کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔"
سینٹ کوم کے مطابق "واقعے کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے جانچ شروع کردی گئی ہے لیکن کسی دشمن کی جانب سے حملے کی اطلاعات نہیں ہیں۔"
امریکی فوجی پہلے بھی زخمی ہوتے رہے ہیں
شام میں تعینات امریکی فوجی گزشتہ برسوں کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
گزشتہ برس امریکی ٹھکانوں کو کئی مرتبہ نشانہ بنایا گیا تھا اور ان حملوں میں سے کئی ایک کی داعش سے وابستہ گروپوں نے ذمہ داری قبول کی تھی۔
امریکہ نے مبینہ جہادیوں کو کچلنے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کے حصے کے طورپر شام میں اپنے تقریباً 1000فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ اور یہ ملک میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو وقتا ً فوقتاً نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
مارچ میں امریکہ نے شام میں ایران سے تعلق رکھنے والے گروپوں پر فضائی حملے کیے تھے۔ اس سے قبل شمال مشرقی شام کے حسکہ شہر میں امریکی اتحادی افواج کے ایک ٹھکانے کے قریب ڈرون حملے میں ایک امریکی کانٹریکٹر مارا گیا تھا۔
شام میں امریکی حملے میں داعش رہنما ہلاک
سینٹ کوم نے بتایا تھا کہ مارچ میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے دو حملوں میں 23 امریکی فوجی زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں دماغی زخم آئے تھے۔
انسانی حقوق کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری نے اس وقت کہا تھا کہ امریکی فضائی حملے میں کم از کم 19افراد ہلاک ہو گئے۔
مشرقی شام میں حملے پر ایران نواز فورسز کا امریکہ کو انتباہ
شام میں سن 2011 میں شروع ہونے والے تصادم میں اب تک تقریباً پانچ لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ شامی حکومت نے حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے کے لیے سخت کارروائیاں کیں جس کے بعد ملک بھر میں خانہ جنگی کی صورت پیدا ہوگئی ہے۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)