1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی شام میں حملے پر ایران نواز فورسز کا امریکہ کو انتباہ

25 مارچ 2023

شام میں فضائی حملوں کے بعد امریکی صدر نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ ان کا ملک اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے 'بھرپور کارروائی' کرے گا۔ ایران نواز فورسز کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا جواب دینے کے لیے ان کی 'پہنچ بہت دور تک' ہے۔

https://p.dw.com/p/4PEh7
USA - Air Force One Maschine
تصویر: picture alliance/ZUMAPRESS

شام میں پچھلے 24گھنٹوں کے دوران امریکی ٹھکانوں پر ڈرون حملوں کے جواب میں امریکی فوجی کارروائیوں پر ایران نواز فورسز نے کہا ہے کہ ان حملوں کا جواب دینے کے لیے ان کی 'پہنچ بہت دور تک ہے۔

شام میں  ایرانی نواز فورسز کی مشاورتی کمیٹی کے دستخط سے جمعے کو جاری ایک آن لائن بیان میں کہا گیا ہے کہ"اگر شام میں ہمارے مراکز اور فورسز کو نشانہ بنایا گیا تو ہم اس کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں میں کئی جنگجو مارے گئے اور زخمی ہوئے۔ تاہم ان جنگجوؤں کی شہریت نہیں بتائی گئی۔

  روئٹرز کے مطابق حکام نے بتایا کہ جمعے کی شام ایران کی حمایت یافتہ افواج اور امریکی اہلکاروں کے ایک دوسرے کے خلاف حملوں کے دوران ایک اور امریکی فوجی زخمی ہوا ہے۔

شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے خلاف امریکی فضائی حملے

اس سے قبل جمعرات کو امریکہ نے سات افراد کے جانی نقصان کا زمہ دار ایک ایرانی ڈرون حملے کو ٹھہرایا تھا، جس میں ایک امریکی کنٹریکٹر مارا گیا تھا جب کہ پانچ امریکی فوجی اور ایک کنٹریکٹر زخمی بھی ہوا تھا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تنازع نہیں چاہتا لیکن اپنے عوام کی حفاظت کے لیے  پوری طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گا
جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تنازع نہیں چاہتا لیکن اپنے عوام کی حفاظت کے لیے پوری طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گاتصویر: Blair Gable/REUTERS

ایران سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، بائیڈن

کینیڈا کے دورے پر گئے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ تنازع نہیں چاہتا لیکن "اپنے عوام کی حفاظت کے لیے ہم پوری طاقت کے ساتھ کارروائی کریں گے۔ جیسا کہ گزشتہ رات کیا گیا۔"

جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا ایران کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی تو انہوں نے جو اب دیا،"ہم رکنے والے نہیں ہیں۔‘‘

سعودی عرب اور شام کے مابین تعلقات بحال ہو جائیں گے

قبل ازیں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ جمعرات کو شام کے شمال مشرقی شہر ہسکہ میں امریکی فوجی اتحاد کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے والا ڈرون ایرانی تھا۔ تاہم انہوں نے اس کا کوئی مزید ثبوت فراہم نہیں کیا۔

ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان امریکہ صدر بائیڈن کے اقتدارسنبھالنے کے بعد سے شام پر اب تک کئی حملے کرچکا ہے
ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان امریکہ صدر بائیڈن کے اقتدارسنبھالنے کے بعد سے شام پر اب تک کئی حملے کرچکا ہےتصویر: Getty Images/AFP/D. Souleiman

ایران نواز فورسز پر تازہ حملے

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے ایرانی حمایت یافتہ فورسز کے ٹھکانوں پر تازہ ترین حملوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم ان میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

پنٹاگون کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف 15جنگی طیارو ں کے ذریعے،"ہم نے جو حملے کیے ان کا مقصد ایک واضح پیغام دینا تھا کہ ہم اپنے اہلکاروں کی حفاظت کو سنجیدگی سے لیں گے اور اگر انہیں خطرہ ہوا تو ہم فوری اور فیصلہ کن جواب دیں گے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "یہ متناسب اور دانستہ کارروائی تھی، جس کا مقصد اموات کو کم سے کم کرنے کے لیے کشیدگی میں اضافے کے خطرے کو محدو کرنا تھا۔"

شام میں امریکی حملے میں داعش کا سرکردہ رہنما ہلاک

ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان امریکہ صدر بائیڈن کے اقتدارسنبھالنے کے بعد سے شام پر اب تک کئی حملے کرچکا ہے۔ سن 2021میں فروری اور جون کے علاوہ اس نے اگست 2022 میں بھی شام میں جنگجووں کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

بشارالاسد اور ولادیمیر پوٹن میں ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟

برسلز میں واقع تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسس گروپ سے وابستہ تجزیہ کار دارین خلیفہ کا کہنا تھا کہ گوکہ جمعرات کے روز دونوں جانب سے ہونے والے حملے "ایسے وقت ہوئے ہیں جب امریکہ اور ایران کے مابین مجموعی خراب تعلقات نیز جوہری مذاکرات تعطل کا شکار ہونے کی وجہ سے سیاسی ماحول کافی نازک ہے" تاہم اس میں بہت زیادہ شدت آنے کی توقع نہیں ہے۔

دارین خلیفہ کے مطابق یہ"جیسے کو تیسا والا معاملہ ہے، جو ایک طویل عرصے سے جاری ہے۔ ‘‘

 ج ا/ ش ر    (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)