شمالی آئرلینڈ میں اسقاط حمل کے قوانین نرم کرنے کا مطالبہ
22 جولائی 2018برطانیہ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ میں اسقاط حمل سے متعلق قوانین کو نرم بنانے کے لیے لندن حکومت اپنا کردار ادا کرے۔ برطانیہ میں انیسویں صدی میں بنائے گئے اس قانون کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں اسقاط حمل کو جرم قرار دیا گیا تھا۔
انڈونیشیا: بھائی نے زیادتی کی، عدالت نے بہن کو جیل بھیج دیا
بیماری جانچ کر اسقاط حمل نازی طریقہ کار کی طرح ہی ہے، پوپ
ان سیاسی رہنماؤں کے مطابق گزشتہ برس شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد خواتین اور لڑکیوں کو اسقاط حمل کے لیے آئرلینڈ سے برطانیہ کے دیگر حصوں کی جانب جانا پڑا جب کہ بہت سی دیگر خواتین نے اسقاط حمل کے لیے غیرقانونی ادویات تک کا استعمال کیا۔
جمہوریہ آئرلینڈ نے رواں برس مئی میں ایک ریفرنڈم میں ان قوانین میں نرمی کے حق میں عوام کی ایک واضح اکثریت نے اپنی رائے دی تھی۔ تاہم اس ریفرنڈم کا اثر شمالی آئرلینڈ پر نہیں، کیوں کہ یہ علاقہ برطانوی عمل داری میں آتا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ شمالی آئرلینڈ کی پاورشیئرنگ اسمبلی فعال نہیں ہے، اس لیے اس علاقے میں انتظامی اختیار برطانوی حکومت کے پاس ہے۔
ع ت، ع ح (اے پی)