شمالی کوریا سے تین امریکی قیدیوں کی رہائی
9 مئی 2018امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹر پیغام میں لکھا، ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ وزیر خارجہ اس وقت محو پرواز ہیں اور ان کے ساتھ شمالی کوریا سے واپسی پر تین افراد بھی موجود ہیں جن سے ملاقات کا ہر کوئی مشتاق ہے۔ یہ لوگ بظاہر صحت مند نظر آرہے ہیں۔‘‘ ٹرمپ کے مطابق وہ اینڈریوز ائیر فورس بیس پر اس پرواز کے اترنے کے بعد رہا ہو کر واپس لوٹنے والے تینوں ’مہمانوں‘ سے ملاقات کے لیے وہاں موجود ہوں گے۔
کم ڈونگ چُھل، کم سانگ ڈوک اور کم ہاک سونگ نامی ان تینوں افراد کی رہائی، ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جون اُن کے درمیان جلد متوقع تاریخی ملاقات سے قبل خیر سگالی کے طور پر عمل میں آئی ہے۔ ان افراد کی رہائی کے بعد سیؤل حکومت بھی شمالی کوریائی قید میں موجود اپنے چھ شہریوں کی رہائی کے لیے زور دے رہی ہے۔
امن مذاکرات امریکی دباؤ سے شروع نہیں کیے، شمالی کوریا
امریکا اور شمالی کوریا کی سمٹ کا وقت، جگہ طے ہو گئے، ٹرمپ
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان تینوں افراد کو مختلف اوقات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کم ہاک سونگ، پیونگ یانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ملازمت کر رہے تھے اور ان کو سن 2017ء میں حکومت کے خلاف کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کم سانگ ڈوک کو اپریل 2017ء میں اسی الزام میں گرفتار کیا گیا اور وہ بھی کم ہاک سونگ کے ہمراہ پیونگ یانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ملازم تھے۔ جنوبی کوریائی نژاد امریکی شہری کم ڈونگ چُھل کو سن 2016ء میں جاسوسی کے الزام کے تحت گرفتار کیا تھا اور وہ دس سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے واشنگٹن اور پیونگ یانگ حکومتوں کے مابین کشیدگی کے باوجود ہر سال ہزاروں امریکی شہری شمالی کوریا کا رخ کرتے رہے ہیں تاہم گزشتہ برس اس کشیدگی میں اضافے کے بعد بالآخر امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں پر یہ پابندی عائد کر دی تھی کہ وہ شمالی کوریا کا سفر نہ کریں۔
ع ف/ ا ب ا، (اے ایف پی)