1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’صرف گیارہ‘ پاکستانی مہاجرین ہلاک ہوئے، وزارت خارجہ

3 فروری 2018

پاکستانی وزارت خارجہ نے لیبیا میں مہاجرین کی ایک کشتی ڈوبنے کی وجہ سے گیارہ پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کشتی میں کم ازکم 90 افراد سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہی تھا۔

https://p.dw.com/p/2s465
Mittelmeer: Rettung von Flüchtlingen in Seenot
تصویر: picture-alliance/ROPI

لیبیا کے ساحلی علاقے زوارہ کی سمندری حدود میں مہاجرین سے بھری ایک کشتی جمعے کی صبح حادثے کا شکار ہوتے ہوئے ڈوب گئی تھی۔ عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) کے مطابق بحیرہ روم میں لیبیا سے اٹلی جانے کی کوشش کرنے والی اس کشتی میں تقریبا نوے افراد سوار تھے۔

ایک اور کشتی ڈوب گئی: 90 تارکین وطن ہلاک، زیادہ تر پاکستانی

لیبیا: مہاجرین کے اغوا اور تشدد میں ملوث گروہ گرفتار

’بحیرہ روم، دنیا کی سب سے خطرناک اور جان لیوا سرحد‘

بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے کے خوفناک مناظر

اس حادثے میں صرف تین مہاجرین ہی بچے، جنہوں نے بتایا تھا کہ اس کشتی میں زیادہ تر افراد کا تعلق پاکستان سے تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ باقی افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

تاہم عالمی امدادی ادارے تلاش اور ریسکیو کے کاموں میں مصروف ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جہاں کشتی ڈوبنے کی اطلاع ملی، وہاں ماہر غوطہ خور بھی بلوا لیے گئے ہیں۔

اس حادثے پر پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کم ازکم دس پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔

محمد فیصل کے مطابق لیبیا میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کے کچھ ارکان اس ساحلی مقام پر گئے ہیں، جہاں یہ حادثہ رونما ہوا اور وہ مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔

محمد فیصل کے مطابق حکومت پاکستان اس کشتی کے حادثے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی افراد کی لاشیں وطن واپس لانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

محمد فیصل نے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ اس کشتی کے حادثے میں لاپتہ ہونے والے تقریبا ستاسی افراد میں پاکستانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے نتیجے میں صرف گیارہ پاکستانی ہلاک ہوئے ہیں۔

سمندری راستے کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے لیبیا حالیہ عرصے کے دوران مرکز کی حیثیت اختیار کیے ہوئے ہے۔ گزشتہ چار برس کے دوران چھ لاکھ سے زائد مہاجرین اور تارکین وطن لیبیا سے بذریعہ سمندر اٹلی پہنچے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ یورپ کا رُخ کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن مختلف راستوں سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی جانب سے گزشتہ برس شائع کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ  ’سال 2017ء میں جولائی سے ستمبر تک 21700 افراد لیبیا سے اٹلی پہنچے‘۔