طالبان کے ساتھ مذاکرات 'ڈیڈ‘ ہوچکے ہیں: ٹرمپ
10 ستمبر 2019وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تاثر کو رد کیا کہ انہوں نے اپنے معاونین کے مشوروں کو نظر انداز کیا اور کیمپ ڈیوڈ میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کی شب ٹوئٹر کے ذریعے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس کی وجہ چند روز پہلےکابل میں ہونے والا ایک حملہ بتایا، جس میں ایک امریکی فوجی سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بعد میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عندیہ دیا تھا کہ افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ امن مذاکرات کا آغاز ممکن ہے لیکن اس کے لیے طالبان کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔
پاکستان میں اکثرمبصرین کا خیال ہے کہ امریکا کی طرف سے طالبان مذاکرات میں تعطل عارضی ہے اور یہ معاملہ پھر بھی سیاسی حل کی طرف جائے گا۔
لیکن پیر کے روز اپنی گفتگو میں صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔ اُن کے بقول امریکا افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے لیکن اب یہ کام کسی اور مناسب وقت پر ہوگا۔
ادھر پاکستان کے دورے پر آئے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ مکینزی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی اور پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان مسئلے کے سیاسی حل پر گفتگو کی۔
امریکی 'سینٹ کوم‘ کے سربراہ سترہ رکنی وفد کے ہمراہ ہفتے کے روز اسلام آباد پہنچے تھے۔