1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں منظم نسلی تطہیر، ایمنسٹی کا اسلامک اسٹیٹ پر الزام

عصمت جبیں2 ستمبر 2014

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزام لگایا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسند شمالی عراق میں ’منظم انداز میں نسلی تطہیر‘ کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1D5S0
تصویر: Reuters

ایمنسٹی کی طرف سے یہ بات ایسے وقت پر کہی گئی ہے جب شمالی عراق میں ملکی فوج کے مسلح دستے، کُرد فائٹر اور شیعہ ملیشیا گروپوں کے ارکان امریکی فضائی حملوں کی مدد سے اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کو روکنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

Amnesty International Logo
’اس تنظیم کے ارکان کی طرف سے قتل عام کے واقعات میں زندہ بچ جانے والے افراد نے حالات کی رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات بتائی ہیں‘‘تصویر: picture-alliance/dpa

شمالی عراق میں ایک طرف اگر ملکی فوج، کرد فائٹرز اور شیعہ ملیشیا ارکان، اسلامک اسٹیٹ یا دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کو روکنے کی کوشش میں ہیں تو دوسری طرف انسانی حقوق سے متعلق ایک اعلیٰ امریکی اہلکار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ عسکریت پسند عراق میں ’ناقابل تصور حد تک غیر انسانی اقدامات‘ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی بغداد میں نگران ملکی وزیر اعظم نوری المالکی نے بھی اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ عراق اس جہادی گروپ کے لیے ’قبرستان‘ ثابت ہو گا۔

ایمنسٹی کی طرف سے برطانوی دارالحکومت لندن میں کہا گیا ہے، ’’اس تنظیم کے ارکان کی طرف سے قتل عام کے واقعات میں زندہ بچ جانے والے افراد نے حالات کی رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات بتائی ہیں۔ ان افراد نے ان جہادیوں پر جنگی جرائم کے الزامات لگائے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں اغوا کے واقعات اور وسیع تر قتل عام جیسے جرائم بھی شامل ہیں۔‘‘

Irak Kampf gegen IS Front Line in Duz-Khurmatu
امریلی کے مقام پر عراقی حکومت کو ایک بڑی کامیابی ملی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بحرانی حالات پر فوری ردعمل کی سینئر مشیر اور اس وقت شمالی عراق میں موجود اہلکار ڈوناٹیلا روویرا Donatella Rovera کہتی ہیں، ’’اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کی طرف سے اغوا اور قتل عام کے واقعات اس امر کا آنکھیں کھول دینے والا لیکن نیا ثبوت ہیں کہ شمالی عراق کو اس وقت اقلیتوں کے خلاف نسلی تطہیر کی ایک منظم لہر کا سامنا ہے۔‘‘

خبر ایجنسی اے ایف پی نے ایمنسٹی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے جہادیوں نے شام اور عراق میں اپنے زیر قبضہ علاقوں پر مشتمل خلافت کے قیام کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ جنگجو ان علاقوں میں ایسی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں لوگوں کے سر قلم کر دیے جاتے ہیں، انہیں سولی پر لٹکا دیا جاتا ہے اور عوامی سطح پر سنگسار کیے جانے کے واقعات بھی عام ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق اتوار کے روز امریلی کے مقام پر عراقی حکومت کو جو کامیابی ملی، وہ اس سال جون میں عرب نسل کی سنی اکثریتی آبادی والے کئی علاقوں میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کے بعد سے بغداد حکومت کو ملنے والی اب تک کی سب سے بڑی فوجی کامیابی ہے۔

دریں اثناء شمالی اور مشرقی عراق میں جہادیوں کے خلاف لڑنے والے عراقی کردوں کے لیے زیادہ سے زیادہ ملکوں کی طرف سے ہتھیاروں کی فراہمی کے وعدے کیے جا رہے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید