1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ اور لبنان ميں تازہ اسرائيلی حملے، درجنوں افراد ہلاک

29 اکتوبر 2024

اسرائيلی افواج نے شمالی غزہ اور لبنان ميں تازہ حملے کيے جن ميں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ادھر اسرائيلی پارليمان نے فلسطينيوں کی امداد کے ليے سرگرم ايجنسی پر پابندی لگانے کا فيصلہ کيا ہے۔

https://p.dw.com/p/4mLd8
Gazastreifen Beit Lahia | Zerstörung nach israelischer Luftangriffe
تصویر: AFP/Getty Images

لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ پیر کے روز مشرقی وادی بیکا کے بالبیک کے کئی علاقوں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہو گئے، جہاں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کا قبضہ ہے۔ ہلاک شدگان کی تعداد کی تصديق منگل کی صبح کی گئی جن ميں دو بچے بھی شامل ہيں۔مزید اٹھاون افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ ہلاک شدگان کی تعداد ميں اضافے کا امکان بھی ظاہر کيا گيا ہے۔ بالبيک کے گورنر بشير خودر کے بقول فی الحال منہدم ہونے والی عمارات کا ملبہ اٹھايا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسے تازہ لڑائی ميں سب سے خونريز دن قرار ديا۔

اسرائيل کے لبنان اور غزہ ميں حملے جاری، جنگ بندی کی کوششيں بھی جاری

غزہ میں مکمل جنگ بندی کی اُمید میں مصر کی تجویز

شمالی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی، درجنوں فلسطینی ہلاک

واضح رہے کہ جن علاقوں پر اسرائيل نے بمباری کی، انہيں لبنانی شيعہ عسکری تنظيم حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

غزہ ميں بھی خونريز حملہ

ادھر غزہ کی سول ڈيفنس ايجنسی نے بتايا کہ پير اور منگل کی رات گئے بيت لحيہ کے علاقے ميں ايک رہائشی عمارت کو نشانہ بنايا گيا، جس کے منہدم ہونے سے پچپن افراد ہلاک ہو گئے۔ درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ اس حملے ميں ہلاک ہونے والوں ميں سے پندرہ کی لاشيں کمال عدوان ہسپتال ميں لائی گئيں۔ ہسپتال کے ڈائريکٹر حسام ابو صفيہ کے مطابق پينتيس زخميوں کو بھی لايا گيا، جن ميں سے اکثريت بچوں کی ہے۔ انہوں نے بتايا کہ ہسپتال ميں صرف ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے والا ساز و سامان موجود ہے اور ڈاکٹروں کی بھی قلت ہے۔ ابو صفيہ کے مطابق اسرائيلی فوج ان کی ميڈيکل ٹيم کے ارکان کو گرفتار کر کے لے گئی تھی۔

چھ اکتوبر سے اسرائيلی فوج شمالی غزہ ميں جباليہ اور بيت لحيہ کے مقامات پر آپريشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس آپريشن کا مقصد حماس کے جنگجوؤں کو دوبارہ جمع ہونے سے روکنا ہے۔ منگل کی صبح اسرائيلی دفاعی افواج نے دعویٰ کيا کہ ايک آپريشن ميں چاليس جنگجوؤں کو ہلاک کر ديا گيا ہے۔

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

حوثی باغيوں کا عسقلان پر ڈرون حملہ

يمن کے حوثی باغيوں نے اسرائيلی شہر عسقلان کے صنعتی زون پر ڈرون حملہ کرنے کا دعوی کيا ہے۔ فوری طور پر اس بارے ميں اسرائيلی موقف سامنے نہيں آ یا ہے۔ ايرانی حمايت يافتہ شيعہ حوثی باغی لبنان اور غزہ کے ساتھ اظہار يکجہتی کے طور پر اسرائيل پر حملے کرتے ہيں۔ حوثی باغی عام طور پر بحيرہ احمر ميں تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بناتے آئے ہيں۔

Gazastreifen Nordostecke | Satellitenbild
تصویر: Planet Labs

UNRWA پر پابندی اور عالمی رد عمل

اسرائيل کے ليے جرمن سفير اشٹيفان زائبرٹ نے اقوام متحدہ کی ايجنسی UNRWA پر پابندی عائد کرنے سے متعلق اسرائيلی پارليمان ميں ہونے والی پيش رفت پر گہری تشويش ظاہر کی ہے۔ اسرائيلی پارليمان نے فلسطينيوں کی مدد کے ليے سرگرم اس ايجنسی پر پابندی عائد کرنے کے حق ميں ووٹ ديا۔ اس پابندی پر عمل درآمد نوے دن ميں شروع ہو جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل انٹونيو گوٹيرش نے کہا ہے کہ اسرائيلی اقدام کے بے حد تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ غزہ ميں انسانی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ امريکا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے احتجاج کے باوجود اسرائيلی پارليمان نے يہ قانون منظور کيا۔

غزہ اور لبنان ميں جنگوں کا پس منظر

اسرائيلی افواج نے ايرانی حمايت يافتہ لبنانی تنظيم حزب اللہ کے خلاف گزشتہ ماہ باقاعدہ زمينی اور فضائی کارروائی شروع کی تھی۔ تئیس ستمبر سے شروع ہونے والی اس وسيع تر کارروائی ميں اب تک لبنان ميں سولہ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، جبکہ ہلاک شدگان کی حقيقی تعداد اس سے زيادہ ہو سکتی ہے۔

غزہ ميں فلسطينی گروپ حماس اور اسرائيلی فورسز کے خلاف جنگ گزشتہ برس اکتوبر ميں حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی۔ حماس کے جنگجوؤں کے اس حملے ميں تقريباً بارہ سو افراد ہلاک ہوئے، جن ميں اکثريت اسرائيلی عام شہريوں کی تھی۔ جنگجو ڈھائی سو کے قريب افراد کو یرغمال بنا کر بھی لے گئے تھے، جن ميں سے درجنوں اب بھی حماس کی قيد ميں ہيں۔

اس حملے کے رد عمل ميں شروع ہونے والی وسيع تر اسرائيلی فوجی کارروائيوں ميں اب تک غزہ ميں 43,020 فلسطينی مارے جا چکے ہيں اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 101,110 ہے۔ يہ اعداد و شمار حماس کے زير انتظام وزارت صحت کے فراہم کردہ ہيں۔ اقوام متحدہ کے مطابق ہلاک شدگان کی ايک بڑی تعداد خواتين اور بچوں پر مشتمل ہے۔

غزہ ميں جنگ: 'تشدد کا مقابلہ تشدد سے نہیں کر سکتے'

ع س / ک م (نیوز ایجنسیاں)