شمالی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی، درجنوں فلسطینی ہلاک
27 اکتوبر 2024غزہ پٹی کے شمالی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں تیس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اتوار کے روز جبالیہ میں کیے گئے ایک گھر پر فضائی حملے میں بیس افراد کی موت ہوگئی۔ جبالیہ غزہ پٹی کے آٹھ بڑے ریفیوجی کیمپوں میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ گزشتہ تین ہفتوں سے اسرائیلی فوج کی شدید کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ غزہ سٹی میں واقع شاتی کیمپ کے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں چار افراد مارے گئے اور دیگر بیس زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق اس اسکول میں بے گھر فلسطینیوں کے خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوارن جبالیہ میں چالیس سے زائد ''دہشت گردوں‘‘ کو ہلاک کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا اور وہاں سے بڑی تعداد میں عسکری سامان بھی ملا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے وسطی غزہ میں ایک ''دہشت گردانہ سیل‘‘ کو ختم کردیا ہے۔
اموات کی بڑھتی تعداد
فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق غزہ پٹی میں بیت لاہیا کے قریبی قصبے میں ایک رہائشی علاقے پر ہفتے کو کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اسی علاقے میں ''حماس کے دہشت گردوں پر مخصوص گولہ باری کا استعمال کرتے ہوئے ایک موثر حملہ کیا ہے اور اس حملے میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔‘‘
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ کے قصبوں جبالیہ، بیت حنون اور بیت لاہیا پر اسرائیلی فوج کے گزشتہ تین ہفتوں سے جاری حملوں میں اب تک 800 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل میں ٹرک حملہ، درجنوں زخمی
اسرائیلی حکام کے مطابق وسطی اسرائیل میں ایک ٹرک کے بس اور قریبی اسٹاپ سے ٹکرانے کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس حملے میں کم از کم 10 افراد شدید زخمی ہوئے۔
اسرائیلی پولیس نے اسے حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آور اسرائیل کا عرب شہری تھا اور جائے وقوعہ پر موجود شہریوں نے ''ٹرک ڈرائیور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔‘‘
یہ حملہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ہوا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے ایک بیان میں اسے ایک ''بہادرانہ حملہ اور فلسطینیوں کے خلاف [اسرائیلی] قبضے کے جرائم کا جواب‘‘ قرار دیا ہے۔
لبنان میں اسرائیلی حملے
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق ملک کے جنوبی شہر صیدا میں اتوار کے روز کیے گئے اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور تیرہ زخمی ہوگئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک نمائندے کے مطابق یہ حملہ ایک ایسے علاقے کی عمارت پر کیا گیا، جسے گزشتہ مہینے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد پہلی مرتبہ نشانہ بنایا گیا تھا۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے متعدد دیہات کے رہائشیوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانے کے احکامات جاری کیے اور خبردار کیا کہ وہاں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے جائیں گے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان اویچے ادرائی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ''اپنی حفاظت کے لیے، آپ کو فوری طور پر اپنے گھروں کو خالی کرنا چاہیے اور دریائے عوالی کے شمال میں منتقل ہو جانا چاہیے۔‘‘ اس پوسٹ میں جنوبی لبنان کے ایک درجن سے زیادہ دیہات کے نام شامل تھے۔
لبنان میں مزید چار اسرائیلی فوجی ہلاک
جنوبی لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ساتھ لڑائی میں اسرائیل کے مزید چار فوجی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق مرنے ہونے والے فوجی 'ریزروسٹ‘ تھے، جن کی عمریں 29 سے 43 سال کے درمیان تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پانچ اضافی فوجی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق چاروں افراد جنوبی لبنان کے دیہات میں سے ایک میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں سے مقابلے کے نتیجے میں مارے گئے۔
گزشتہ برس سات اکتوبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور اس کے نتیجے میں غزہ اور لبنان میں چھڑنے والی جنگوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی کل تعداد 769 ہو چکی ہے۔
ع آ / ا ا / ا ب ا (روئٹرز، اے اپی، اے ایف پی، ڈی پی اے)