غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، 70 کے قریب ہلاک
13 مئی 2021غزہ کے علاقے میں بسے فلسطینی جب 13 مئی جمعرات کی صبح عید منانے کے لیے جاگے تو فضا میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی گھن گرج تھی اور غزہ کے متعدد ٹھکانوں پر مسلسل بمباری جاری تھی۔ دوسری جانب اسلامی گروپ حماس کی جانب سے بھی وقتاً فوقتاً اسرائیل پر راکٹوں سے حملے جاری ہیں۔
تازہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اب تک 17 بچوں اور آٹھ خواتین سمیت 69 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں سات اسرائیلی مارے گئے ہیں۔ اس تشدد میں اب تک سینکڑوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسلامی گروپ حماس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل حملوں میں غزہ شہر کے اس کے کمانڈر بسّام عیسی اپنے بعض سینیئر ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے ہیں۔
بائیڈن اور نیتن یاہو میں بات چیت
ایک ایسے وقت جب اتنی بڑی تعداد میں عام شہری ہلاک ہو رہے ہیں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ پر فضائی حملے جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔
بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن سے فون پر بات کی ہے جس میں امریکی صدر نے اسرائیل کی حمایت کی یقین دہانی کرائی اور اس کے اپنے دفاع کے حق کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکی صد رکو امید ہے کہ خطے میں تشدد جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا، ''میری توقعات یہ ہیں کہ ہم اسے جلد ہی بند کر سکیں گے، لیکن اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔''
دوسری جانب فون پر اس بات چیت کے بعد نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ پر اپنے فضائی حملے جاری رکھے گا۔
محمود عباس کو انٹونی بلینکن کا فون
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے بدھ کے روز فلسطینی صدر محمود عباس سے فون پر بات کی۔ انہوں نے اس بارے میں ٹویٹر پر لکھا، ''میں نے یروشلم، غرب اردن اور غزہ میں جاری صورت حال کے حوالے سے صدر عباس سے بات چیت کی ہے۔ میں نے ہلاکتوں کے لیے تعزیت پیش کی ہے۔ میں نے راکٹ حملے بند کرنے اور کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔''
اندرون اسرائیل فسادات پر قابو پانے کی کوشش
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گنٹز نے متعدد اسرائیلی شہروں میں تشدد برپا ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تیل ابیب میں سخت گیر یہودیوں کے ایک گروپ نے ایک عرب اسرائیلی کو پکڑ کر اسے مارا پیٹا ہے جسے شدید چوٹیں آئی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کی بعض رپورٹوں کے مطابق تیل ابیب میں ہی کئی عرب اسرائیلیوں کی دکانیں بھی لوٹ لی گئی ہیں۔ اسی طرح بعض دیگر علاقوں میں بعض یہودیوں کے ساتھ بھی مار پیٹ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ساڑھے تین سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
وزیر دفاع بینی گنٹز کا کہنا تھا، ''پہلے سے کہیں زیادہ اب، ہمارے داخلی اختلافات ہمارے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ ہم غزہ کی جنگ جیت جائیں اور گھر کی لڑائی ہار جائیں۔''
اسرائیل وزیر اعظم نے بھی اندرون اسرائیل یہودیوں اور عرب اسرائیلیوں کے درمیان فسادات کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حالات قابو میں نہ آئے تو وہ ایسے متاثرہ علاقوں میں فوج کو تعینات کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
عالمی رہنما اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد کے خلاف مذمتی بیان جاری کرتے رہے ہیں اور اسے جلد از جلد ختم کرنے کی اپیل بھی کرتے رہے ہیں۔ تاہم اسرائیل کی فوج اور حماس کے درمیان حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔
اس دوران اسرائیل پر راکٹ حملوں کی وجہ سے کئی امریکی فضائی کمپنیوں نے تیل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)