غیر ملکیوں سے نفرت پر مبنی بیان دینے پر جارجیا کے تھیٹر ڈائریکٹر برطرف
18 اگست 2011سابق تھیٹر ڈائریکٹر رابرٹ استوروآ نے اپنے فیس بک صفحے پر ایک وزارتی حکم نقل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں شوتا روستاولی نیشنل تھیٹر کے آرٹسٹک ڈائریکٹر کے عہدے سے برطرف کر دیا جائے۔
استوروآ جارجیا کے مغرب نواز صدر میخائل ساکاشویلی کے سخت مخالف تصور کیے جاتے ہیں اور ان کی برطرفی پر کئی افراد کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت مخالف نظریات کی سزا دی جا رہی ہے۔
تاہم وزیر ثقافت نے کہا ہے کہ انہیں 'غیر ملکیوں سے نفرت کو ابھارنے پر مبنی بیان' دینےکی وجہ سے فارغ کیا گیا ہے۔
ٹیلی ویژن پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ہم مختلف ثقافتوں سے نفرت کو ابھارنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ جارجیا ایک کثیر الثقافتی ملک ہے۔‘‘
استوروآ نے 20 مئی کو مقامی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا، ’’صدر ساکاشویلی کو جارجیا کے عوام کی ضروریات کا احساس نہیں کیونکہ وہ خود آرمینیائی باشندے ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ کسی مختلف نسل کا شخص جارجیا کی نمائندگی کرے۔‘‘ اس بیان پر عوام میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ صدر ساکاشویلی کے والدین کا تعلق جارجیا سے ہے۔
بدھ کو اس بارے میں اپنا مؤقف پیش کرنے کے لیے ساتوآرا سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ تاہم انہوں نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا کہ ذمہ داریوں کے بوجھ سے فراغت کے بعد وہ خوشی منا رہے ہیں اور انہیں سونے، کھانے پینے کی آزادی مل گئی ہے۔
73 سالہ ساتوآرا بریخت، شیکسپیئر اور چیخوف کے علاوہ کلاسیکی جارجین ادب کے ڈراموں کی حقیقی ترجمانی پر بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔
ان کا شمار مغرب میں سابق سوویت یونین کے ایک معروف تھیٹر ڈائریکٹر کی حیثیت سے ہوتا ہے، جہاں ان کی شاندار بصری پیشکش نے لوگوں کو حیرت زدہ کر کے رکھ دیا ہے۔
روستاولی تھیٹر کی بروک اور رینائسنس عمارت کی تعمیر کے لیے 1901 ء میں آرمینیا کے مشہور عطیہ دہندہ الیگزینڈر منتاشیف نے سرمایہ فراہم کیا تھا۔ یہ تھیٹر کی روایات سے مالامال ملک کا سب سے بڑا اور مشہور تھیٹر ہے۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: عاطف بلوچ