فارمولا ون کار ریسنگ، آلونسو فیٹل کے لیے خطرہ
24 مارچ 2011گزشتہ برس ابوظہبی میں ہونے والی کار ریس میں فیٹل نے الونسو کے علاوہ اپنی ہی ٹیم کے ساتھی مارک ویبرکو شکست دیتے ہوئے 2010ء کے چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
تاہم اس برس اپنے ٹائٹل کے دفاع کے لیے فیٹل کو ٹیم فراری سے عمومی اور الونسو سے خاص طور پر خطرہ لاحق ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بار ٹیم فراری نےکئی ایسی ترامیم کی ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس بار کا چیمپئن ٹائٹل اپنے نام کرنے میں خاصی سنجیدہ ہے۔
دوسری جانب کہ اس نئے سیزن کے آغاز پر جیت کے لیے پائی جانے والی روایتی غیر یقینی کے باوجود فیٹل اور ان کی ٹیم نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کے وہ اپنے ٹائٹل کے دفاع کے لیے ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اس حوالے سے فیٹل کہتے ہیں، "ابھی صورتحال تھوڑی سی مشکل ہے کیونکہ کوئی نہیں جانتا کہ کوئی کتنا مسابقتی ہے"۔
گوکہ ریس میں حصہ لینے والی تمام ٹیمیں اس سیزن کے آغاز سے قبل ہی ریس کے کئی آزمائشی مراحل سے گزر چکی ہیں، تاہم اصل ریس کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ ٹیمیں کس طرح نئے پریلی کے ٹائرز اور پاور بوسٹر سسٹم کے ساتھ کارکردگی دکھائیں گے۔
واضح رہے کہ سن 2011 کے فارمولا ون سیزن میں اس مرتبہ چار نئے ڈرائیور گراں پری مقابلوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ ان میں ایک اکیس سالہ میکسیکو کے سرگیئو پیریز ہیں۔ جو عمر میں چیمپئن ڈرائیور فیٹل سے بھی کم عمر ہیں۔ فیٹل کی عمر تیئس سال ہے۔
ادھر بحرین کی سیاسی صورت حال کے تناظر میں وہاں شیڈیول افتتاحی ریس کو مؤخر کرنے کے بعد اب مئی کے مہینے میں یہ طے کیا جائے گا کہ بحرین گراں پری کا انعقاد رواں برس ممکن ہو گا یا نہیں۔
اس کے علاوہ سن 2011 میں پہلی بار بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں گراں پری ریس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ ریس انڈین گراں پری کہلائے گی اور تیس اکتوبر کو شیڈیول کی گئی ہے۔ انڈین گراں پری کو سردست ہومولگیشن کے ٹیسٹ کو پاس کرنا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ ٹریک عالمی معیار کے مطابق ہے یا نہیں۔ اس جانچ پڑتال اور پرکھ کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اختتامی ریس حسب معمول برازیلی شہر سان پاؤلو میں نومبر کے اختتام پر منعقد کی جائے گی۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: عدنان اسحق