فرینکفرٹ، جرمن خاتون کا مشتبہ قاتل گرفتار
12 مئی 2018خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن پولیس کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ پولیس نے ایک پچاس سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ شبہ ہے کہ یہ جرمن شہری اس خاتون کے قتل میں ملوث ہو سکتا ہے۔ انتیس سالہ ایک خاتون کی لاش بدھ کے دن فرینکفرٹ کے ایک پارک سے ملی تھی۔
جرمن لڑکی کے ریپ اور قتل کے مجرم کو عمر قید کی سزا
ایک پاکستانی مہاجر قتل، دوسرا پاکستانی تارکِ وطن مطلوب
دو سالہ بیٹی کا مبینہ قاتل پاکستانی تارک وطن باپ گرفتار
بتایا گیا ہے کہ ایک ایسے شخص نے اس لاش کے بارے میں پولیس کو مطلع کیا تھا، جو اپنا کتے کو گھمانے کی خاطر پارک میں گیا تھا۔ حکام نے بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کو ہفتے کے دن ہی عدالت کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔
رواں ہفتے ہی پولیس نے بتایا تھا کہ قتل کی جانے والی انتیس سالہ خاتون کو گزشتہ برس پولیس کے سامنے جھوٹا بیان دینے پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مقتولہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق گزشتہ برس اس خاتون نے کہا تھا کہ جب سن دو سترہ کا سال شروع ہوا تھا تو تب سال نو کی تقریبات کے موقع پر کولون میں عرب مردوں نے اسے ہرساں کیا تھا۔
یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس خاتون کے قتل کی واردات کا تعلق آیا اس کے بیان سے بھی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ قتل کے اس واقعے کی چھان بین کا سلسلہ جاری ہے اور جلد ہی حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔
واضح رہے کہ مقتولہ کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہو گیا تھا اور اس تناظر میں جھوٹا بیان دینے پر اس پر فرد جرم بھی عائد کی گئی تھی۔ تب میڈیا میں ایسی خبریں بھی شائع کی گئیں تھی کہ آیا سن دو ہزار سولہ کے آغاز پر کولون شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات دوبارہ رونما تو نہیں ہو رہے۔ سن دو ہزار سولہ کے سال نو کے موقع پر کولون میں رونما ہونے والے ان واقعات پر جرمن عوام اور حکام میں شدید غم وغصہ بھی دیکھا گیا تھا۔
ع ب / ا ا / ڈی پی اے