’فیس بک‘ کی چین میں مقبولیت کے لئے کوششیں
18 اکتوبر 2010دنیا بھر میں فیس بک کے صارفین کی تعداد 50 کروڑ ہو چکی ہے، لیکن چین میں گزشتہ برس جولائی میں فیس بُک پر اس وقت پابندی عائد کر دی گئی تھی، جب اس کے صوبے سنکیانگ میں خونریز نسلی فسادات پھوٹے۔ وہاں یہ پابندی تاحال برقرار ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں سوال جواب کی ایک طویل نشست کے دوران مارک زوکربرگ نے بتایا کہ دنیا کے چار ممالک ایسے ہیں جہاں فیس بک کامیابی حاصل نہیں کر پا رہی ہے، جن میں سے ایک چین ہے۔
اس موقع پر مارک زوکربرگ نے کہا، ’چین ایک مختلف ملک ہے، جس کی اپنی اقدار اور روایات ہیں۔ وہ امریکہ سے بہت مختلف ہیں، میں چین میں کچھ بھی کرنے سے پہلے ذاتی طور پر روزانہ ایک گھنٹہ نکل کر چینی زبان اور ثقافت کو پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں کیونکہ چین دنیا کا ایک نہایت ہی اہم حصہ ہے اور اس کے بغیر دنیا کنیکٹ نہیں ہوسکتی۔’
چین آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وہاں کی آبادی 1.3 بلین ہے، جن میں سے 420 ملین لوگ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
چین میں آزادی کے سوال پر مارک زوکربرگ نے کہا کہ فیس بک علاقائی قوانین، تہذیب اور اقدار کا خیال کرتی ہے، جیسے جرمنی میں نازیوں سے متعلقہ موضوعات غیر قانونی ہیں، اس لئے وہ فیس بک پر بلاک ہیں، لیکن دنیا بھر میں نہیں۔ اسی طرح جب ایک صارف نے پیغمبر اسلام کے خاکے بنانے کے حوالے سے ایک گروپ بنایا تو فیس بک نے اس کو بلاک کردیا، لیکن صرف پاکستان میں کیونکہ ایسی تصاویر بنانا وہاں کے قوانین کے خلاف ہے۔
مارک زوکربرگ نے کہا، ’پاکستان میں کوئی مجھے موت کی سزا دلوانے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔‘
وہ اس بات پر ہنسے پھر کہا، ’یہ مذاق نہیں ہے، ہو سکتا ہے کوئی مذاق ہی کر رہا ہوں، لیکن میرا نہیں خیال کہ اس میں مذاق کا کوئی پہلو ہے۔‘
مارک زوکربرگ نے کہا کہ وہ فیس بک کو امریکی کمپنی کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے، جو امریکہ کو پروموٹ کرتی ہو۔
انہون نے کہا، ’میں نہیں چاہتا کہ فیس بک ایک امریکی کمپنی کے طور پر دیکھی جائے، ظاہر ہے، یہ ہے تو امریکہ میں، لیکن میں اسے ایسی کمپنی نہں بنانا چاہتا جو دنیا بھر میں صرف امریکی اقدار کا پرچار کرے۔’
فیس بک پر ہالی وڈ میں ’سوشل نیٹ ورک’ کے نام سےایک فلم بھی بنی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فلم کو آسکر ایوارڈ بھی مل سکتا ہے۔ البتہ مارک زوکربرگ کا کہنا ہے کہ یہ فلم حقیقت سے کافی دور ہے۔
رپورٹ: سمن جعفری
ادارت: ندیم گِل