فیڈرر کی جیت ، ووصنیاکی کا ’سویٹ ریوینج‘
21 جنوری 2011ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی عالمی نمبر ایک کارولین ووصنیاکی نے نا صرف آسٹریلین اوپن کے دوران اپنا میچ جیتا بلکہ میڈیا کا بھی بڑے اچھے طریقے سے مقابلہ کیا۔ گزشتہ دنوں ذرائع ابلاغ کے ایک نمائندے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وووصنیاکی ایک’ بورنگ‘ انٹرویو پارٹنر ہیں۔ سلوواکیہ کی ڈومینیکا سیبلکووا کو شکست دینےکے بعد پریس کانفرنس میں ووصنیاکی کا کہنا تھا کہ انہیں یہ بتایا گیا ہےکہ وہ ہمیشہ ایک ہی طرح کے جواب دیتی ہیں۔’’مجھے یہ سن کر بہت حیرت ہوئی۔ جب مجھ سے ایک ہی طرح سوال پوچھے جائیں گے تو میں مختلف جواب کیسے دے سکتی ہوں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سڈنی میں سیبل کووا نے انہیں ہرایا تھا اور اب انہوں نے اپنی شکست کا بدلہ لے لیا۔ ’’ میں بہت خوش ہوں کہ میں نے اگلے مرحلے میں پہنچ گئی ہوں کیونکہ یہ ایک آسان میچ نہیں تھا ‘‘۔ اس موقع پر ووصنیاکی نے اخبار نویسوں سےکہا کہ اگر انہیں دلچسپ جواب چاہیں توسوال بھی اسی نوعیت کے پوچھا کریں۔ اس پریس کانفرنس میں موجود کچھ افراد کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا موقع تھا، جب ووصنیاکی کی جیت پر بات کم ہوئی جبکہ ساری گفتگوکا محور ان کا رویہ بنا رہا۔ مزید یہ کہ ووصنیاکی نے بہت ہی مناسب انداز میں بات سنی اور انتہائی احسن انداز میں اپنا مؤقف صحافیوں تک پہنچا دیا۔
دوسری جانب بیلجیئم کی جسٹن ہینن روسی کھلاڑی سویتلانا کونیٹسووا کے ہاتھوں چھ چار اور سات چھ سے شکست کھانے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی ہیں۔ 2006ء کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہےکہ ہینن ٹورنامنٹ کی بہترین سولہ کھلاڑیوں میں شامل نہیں ہو سکیں۔ سابقہ آسٹریلین ا ور عالمی چیمپئن ہینن پہلے ہی کُہنی کی چوٹ کی وجہ سے مسائل کا شکار رہی ہیں۔ تاہم انہوں نےکہا کہ ان کی شکست میں اس چوٹ کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔’’ مجھے میچ سے پہلے ہی اپنی چوٹ کا معلوم تھا۔ مجھے یہ بھی علم تھا کہ میں سو فیصد فٹ نہیں ہوں اس وجہ سے یہ کوئی بہانہ نہیں ہے۔ ‘‘
اس کے علاوہ ماریا شراپووا، بیلا روس کی وکٹوریہ آزاریناکا اور چین کی لی نا اپنے اپنے میچز جیت کر چوتھے راؤنڈ میں پہنچ گئی ہیں۔
مردوں کے مقابلوں میں سوئس کھلاڑی اور اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والے راجر فیڈرر نے بیلجیئم کے خاویر مالیسے کو چھ تین، چھ تین اور چھ ایک سے شکست دے کر چوتھے راؤنڈ تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ یہ آسٹریلین اوپن میں ان کی ریکارڈ 57 ویں فتح تھی۔ اس سے قبل یہ اعزاز اسٹیفن ایڈبرگ کے پاس تھا۔ فیڈرر کا کہنا تھا ’’ ریکارڈ توڑنا خوشی کی بات ہے لیکن ان کے آئیڈیل کھلاڑی بھی ایڈبرگ ہی ہیں۔‘‘ اس کے علاوہ عالمی نمبر تین سربیا کے نوواک یوکووچ بھی آسٹریلین اوپن کے بہترین سولہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : افسر اعوان