قذافی کی حامی فوج کی طرف سے سکڈ میزائل کا استعمال
16 اگست 2011امریکی محمکہ دفاع کے ایک اہلکار کے مطابق معمر قذافی کی حامی فوج نے اتوار کی صبح یہ میزائل قذافی کے آبائی شہر سرت کے مشرق میں 80 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ایک مقام سے داغا۔ یہ میزائل بریقہ کے قریب ایک ریگستان میں گرا۔ باغیوں کی طرف سے بریقہ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جدوجہد جاری ہے۔
لیبیا کے مقامی میڈیا کے مطابق قذافی کی حامی فورسز کے ساتھ لڑائی کے دوران باغیوں کے کم از کم 26 جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ بن غازی میں روزنامہ ’قورینا‘ نے آج منگل 16 اگست کو بتایا ہے کہ ان میں زیادہ تر کودور سے تاک کر نشانہ بنایا گیا۔ اخبار کے مطابق جھڑپوں کے دوران مزید 40 باغی فوجی زخمی بھی ہیں۔
دوسری طرف باغیوں کی طرف سے آج معمر قذافی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی تردید کے بعد لیبیا کے کئی علاقوں میں لڑائی کا سلسلہ شدید ہو گیا ہے۔ تیونس میں سکیورٹی سروسز کے قریبی ذرائع نے پیر کے روز بتایا تھا کہ لیبیا کی سرحد کے قریبی شہر جربہ میں باغیوں کی عبوری قومی کونسل اور معمر قذافی حکومت کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے بھی مذاکرات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے مذاکرات کے بارے میں انہیں کوئی ٹھوس معلومات نہیں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے عبدلالہ الخطیب اس طرح کے کسی مذاکرات میں حصہ نہیں لے رہے۔ تاہم خطیب نے، جو معمر قذافی اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے طرابلس اور بن غازی کے درمیان چکر لگاتے رہے ہیں، کہا تھا کہ لیبیا کے مستقبل کے حوالے سے جربہ کے ایک ہوٹل میں مذاکرات ہوں گے اور وہ خود بھی ان میں شریک ہوں گے۔
باغیوں کی عبوری قومی کونسل کے کے نائب چیئرمین عبدالحفیظ غوگہ کے مطابق: ’’ قذافی حکومت اور قومی عبوری کونسل کے درمیان اس طرح کے کوئی مذاکرات تیونس یا کسی بھی اور مقام پر نہیں ہو رہے۔‘‘
لیبیا کے باغیوں نے دارالحکومت طرابلس کے قریب ایک اور شہر غریان پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس سے قبل زاویہ پر بھی کنٹرول کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ امریکی فوجی ذرائع البتہ اس پیشقدمی کوبڑی پیشرفت قرار نہیں دے رہے۔ ایک امریکی فوجی اہلکار کے مطابق زاویہ شہر پر باغیوں کا مکمل کنٹرول نہیں ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امجد علی