قنطاس لندن سڈنی نان اسٹاپ پرواز کے نئے جہاز خریدے گی
2 مئی 2022قنطاس ان دو پروازوں کے لیے ایئر بس ساختہ بارہ اے تھری ففٹی ون تھاؤزنڈ (A350-1000) خریدے گی۔ ان جہازوں کو اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنے کے بعد قنطاس کو نیو یارک اور لندن کے لیے طویل نان اسٹاپ پروازیں شروع کرنے میں آسانی ملے گی۔
سن 2025 میں یہ پروازیں دو آسٹریلوی شہروں سڈنی اور میلبورن سے روانہ کی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے نان اسٹاپ آزمائشی پروازوں کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ قنطاس نے ان طویل نان اسٹاپ پروازوں کے منصوبے کو 'پراجیکٹ سن رائز‘ کا نام دیا ہے۔
نیو یارک سے سڈنی تک: انیس گھنٹے کی نان اسٹاپ ریکارڈ فلائٹ
ایک درجن ایئر بس ہوائی جہازوں کی خریداری کی قنطاس کے انتظامی بورڈ نے منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلین ہوائی کمپنی اپنے طیاروں کے فلیٹ میں چالیس تنگ جسامت کے ہوائی جہاز بھی خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اربوں ڈالر کے تجارتی سودے کی مکمل تفصیلات کمپنی نے بیان نہیں کی ہیں۔
قنطاس کا طویل دورانیے کی پروازوں کا منصوبہ
قنطاس کی نان اسٹاپ سڈنی تا لندن پرواز کا فاصلہ سترہ ہزار سات سو پچاس کلومیٹرز یا گیارہ ہزار تیس میل ہے۔ اس کا دورانیہ انیس گھنٹے اور انیس منٹ ہو گا۔
آسٹریلوی شہر پرتھ سے لندن کی نان اسٹاپ پرواز کا فاصلہ چودہ ہزار چار سو اٹھانوے کلومیٹرز ہے اور اس پر قنطاس کی پرواز جاری ہے اور اس کا دورانیہ سترہ گھنٹے کے قریب ہے۔
آسٹریلوی قومی ہوائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ایلن جوائس کا کہنا ہے کہ نئے جہازوں سے نئی منزلوں کی جانب سفر کرنا مناسب ہو گا۔ جوائس کے مطابق یہ اقدام وقت کے ضیاع کو بچانے کی ایک کوشش ہے۔ کمپنی کے مطابق لندن سڈنی کے درمیاں ایک اسٹاپ والی پرواز سے نان سٹاپ فلائٹ کا دورانیہ چار گھنٹے کم ہو جائے گا۔
اندرون ملک اڑان بھرنے والے بیڑے میں نئے جہاز
قنطاس نے سن 2024 تک ملک کے اندر مختلف شہروں کے درمیان چلنے والے ہوائی جہازوں کی خریداری کے سودوں کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔ سن 2024 میں بیس طیارے اے تھری ٹو ون (A321XLR) ایئر بس ڈلیور کرے گا۔
اس سودے کے تحت بیس چھوٹی جسامت کے اے ٹو ٹوئنٹی (A220) طیارے رواں برس کے اختتام تک فراہم کر دیے جائیں گے۔ اس ڈیل کے تحت چورانوے مزید ہوائی جہاز سن 2034 تک مختلف مراحل میں قنطاس کو فراہم کر دیے جائیں گے۔
قنطاس کو پروازیں بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا
قنطاس کے چیف ایگزیکٹو ایلن جوائس کا کہنا ہے کہ ان طیاروں کی ادائیگی حاصل کیے جانے والے قرضوں کے تحت کی جائیں گی اور اس دوران آمدن بھی مدد فراہم کرے گی اور حصہ داروں کی بھی مالی ادائیگیاں مکمل کی جائیں گی۔ جوائس کے مطابق نئے طیاروں کی شمولیت سے کاربن اخراج میں پندرہ فیصد کی کمی ہو گی۔
ع ح/ ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)