قنطاس کو پروازیں بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا
31 اکتوبر 2011خودمختار لیبر ٹریبیونل فیئر ورک آسٹریلیا نے قنطاس اور اس کی یونینوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے تمام تنازعات اکیس دِن میں حل کریں۔
اس فیصلے کے بعد قنطاس کے طیارے 44 گھنٹے بعد پروازوں کے لیے تیار ہیں۔ اس ایئرلائن نے اعلان کیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق پیر کی دوپہر دو بچے پروازوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
قنطاس ایئر کے سربراہ ایلن جوئس کے مطابق تمام تر پروازوں کی بحالی میں ایک دن کا وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا: ’’صارفین اب قنطاس پر اعتماد کے ساتھ بُکنگ کرا سکتے ہیں کیونکہ اب کوئی بھی پروازیں روکنے کی کوشش نہیں کرے گا۔‘‘
پائلٹوں سے لے کر کیٹرنگ سے وابستہ ملازمین کی یونینیں ستمبر سے قنطاس پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔ وہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ چاہتی ہیں جبکہ ایئرلائن کی جانب سے اخراجات میں کمی کے منصوبے کی بھی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہی تنازعات پر قنطاس سے ہفتے کو خود ہی پروازیں گراؤنڈ کر دی تھیں۔
اس فیصلے کو آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ کے لیے خاصی ندامت کا باعث قرار دیا گیا تھا، جو ایسے وقت سامنے آیا جب جنوبی شہر پرتھ میں کامن ویلتھ ممالک کے رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوا۔ ان میں سے سترہ رہنما اتوار کو قنطاس کے ذریعے ہی واپسی کا سفر کرنے والے تھے۔
گیلارڈ نے پیر کو چینل سیون ٹی وی سے بات چیت میں کہا: ’’میرا ماننا یہ ہے کہ قنطاس نے ہفتے کو اپنے فیصلے میں انتہا کر دی۔ مسافروں اور حکومت کو بہت کم وقت کا نوٹس دیتے ہوئے پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ یہ سب ایسے حالات میں کیا گیا جب مسئلے کے دیگر حل بھی موجود تھے۔‘‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پروازوں کی بندش کے فیصلے سے قنطاس نے ٹریڈ یونینوں کے ساتھ اپنے تنازعے میں کینبرا حکومت کو مداخلت پر مجبور کیا۔ ایئرلائن نے یہ مطالبہ کیا کہ ٹریبیونل اس تنازعے کے حوالے سے ہنگامی فیصلہ سنائے۔
اب پروازوں کی بحالی کے فیصلے کے بعد قنطاس کے شیئرز کی قیمتیں پانچ اعشاریہ پانچ فیصد بڑھ گئی ہیں۔ پروازیں گراؤنڈ ہونے سے تقریباﹰ ستّر ہزار مسافر متاثر ہوئے۔
ویک اینڈ کی اس بندش کے دوران قنطاس نے ایک سو آٹھ طیارے گراؤنڈ کیے جبکہ تقریباﹰ پانچ سو پروازیں منسوخ کیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان