لیبیا: ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے زیرِ قبضہ شہر سِرت میں لڑائی جاری
15 جون 2016نیوز ایجنسی روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں یونٹی حکومت کی حمایت یافتہ فورسز کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہوں نے شہر کے اندر سے کیے گئے حملوں کو پسپا کرتے ہوئے شہر کے باہر اپنی پوزیشنیں مزید مستحکم کر لی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ نہ صرف شہر کے اندر بلند عمارات کی چھتوں پر موجود نشانچیوں نے گولیاں چلائیں بلکہ وہاں سے ٹینکوں کے ذریعے گولہ باری کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے بھی پھینکے گئے۔
سِرت پر حملوں کی قیادت لیبیا کے مغربی شہر مصراتہ سے آئے ہوئے بریگیڈز کر رہے ہیں۔ ان بریگیڈز نے آج کل ملک کی یونٹی حکومت GNA (گورنمنٹ آف نیشنل اکارڈ) کے ساتھ الحاق کر رکھا ہے۔ ان دونوں فورسز نے مل کر تقریباً ایک مہینہ پہلے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف جوابی حملہ شروع کیا تھا اور بہت جلد ہی بندرگاہی شہر سِرت سے مغرب کی جانب ساحلی شاہراہ پر واقع پوزیشنوں پر دوبارہ قبضہ کرتے ہوئے سِرت کے مضافات تک پہنچ گئی تھیں۔
ان فورسز کے مطابق لڑائی میں ایک بار پھر شدت آنے کے بعد شہر کے اندر سے کیے جانے والے حملے پسپا کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ فورسز اپنے کنٹرول میں آ جانے والے علاقوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کرنے میں مصروف ہیں اور جلد ہی ایسی ریڈیو نشریات بھی شروع کی جا رہی ہیں، جن کے ذریعے ’داعش کی طرف سے پھیلائی گئی دروغ گوئیوں اور فریب دہی‘ کا پردہ چاک کیا جا سکے گا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز یونٹی حکومت کی حمایت یافتہ فورسز کے پانچ ارکان ہلاک اور تیس سے زائد زخمی ہو گئے۔ تقریباً ایک ماہ سے جاری لڑائی میں اب تک ان فورسز کے ایک سو بیس سے زائد جنگجو ہلاک اور پانچ سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ان فورسز کے مطابق اُنہوں نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو بھاری نقصان پہنچایا ہے لیکن ابھی بھی سرت کے اندر اس تنظیم کے پاس سینکڑوں جنگجو ہیں، جو مزاحمت کر رہے ہیں۔ سرت کے زیادہ تر باسی شہر چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
مغربی دنیا کی حمایت یافتہ یونٹی حکومت کو طرابلس اور مشرقی لیبیا میں قائم اُن دو حکومتوں کی جگہ لینا ہے، جو ایک دوسرے کی حریف ہیں۔ مارچ میں طرابلس پہنچنے کے بعد سے یونٹی حکومت بتدریج اپنے زیر انتظام علاقے کو وسعت دینے کے لیے کوشاں ہے۔ اس حکومت کو مغربی اور جنوبی لیبیا میں تو بہت سے گروپوں کا تعاون حاصل ہو گیا ہے تاہم اسے اب تک مشرقی لیبیا کی کلیدی شخصیات کی حمایت حاصل نہیں ہو سکی۔