مائیک پومپیو امریکا کے وزیر خارجہ بن گئے
27 اپریل 2018ریکس ٹلرسن کی برخاستگی کے بعد مائیک پومپیو نے امریکا کے اعلیٰ ترین سفارتکار کا منصب سنبھال لیا ہے۔ پومپیو نے امریکی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے سامنے توثیق عمل سے گزرتے ہوئے سخت موقف کے حامل ہونے کے تاثر کو زائل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔
سینیٹ کی کمیٹی میں جرح کے دوران انہیں ڈیموکریٹک اراکین کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا رہا۔ سینیٹ میں ان کی نامزدگی کی توثیق کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں انہیں ستاون ووٹ ملے جب کہ بیالیس اراکان مخالفت میں رہے۔
اتحادیوں سے مل کر ایران ڈیل کو مضبوط بناؤں گا، پومپیو
’سخت گیر موقف رکھنے والے پومپیو وزارت خارجہ میں‘
ٹرمپ نے وزیر خارجہ کو بھی فارغ کر دیا
امریکی وزیر خارجہ کا پاکستان میں انتہائی ’ٹھنڈا استقبال‘
مائیک پومپیو سے منصب وزارت خارجہ کا حلف امریکی سپریم کورٹ کے جج سیموسیل الیٹو نے لیا۔ وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے فوری بعد انہیں یورپ اور مشرق وسطیٰ کے دورے شروع کرنا ہیں۔
اُن کی پہلی مصروفیت میں جمعہ ستائیس اپریل سے مغربی دفاعی اتحاد کے وزرائے خارجہ کی برسلز میں ہونے والی میٹنگ کو اہم قرار دیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں شرکت کے بعد وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دورے پر ہوں گے۔ جن ملکوں کا وہ دورہ کریں گے، ان میں اسرائیل، اردن اور سعودی عرب شامل ہیں۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ نئے وزیر خارجہ کو اپنے صدر کی مضبوط تائید و حمایت حاصل ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیک پومپیو کے حق میں ایک مرتبہ پھر زوردار بیان دیا اور کہا کہ وہ انتہائی ذہین انسان ہیں، توانائی رکھتے ہیں اور وزارت خارجہ کو سنبھالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ کے خیال میں امریکی تاریخ کے نازک موڑ پر پومپیو کا وزیر خارجہ بننا یقینی طور پر اہم ہے اور انہیں وزارت خارجہ کے لیے ایک قیمتی سرمایہ بھی قرار دیا۔ ٹرمپ کے مطابق پومپیو کو اُن کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔
چون سالہ نئے امریکی وزیر خارجہ نے حلف اٹھانے کے بعد کہا کہ اس منصب کو سنبھالنے کو ایک بہت بڑا اعزاز خیال کرتے ہیں اور یہ انتہائی ذمہ داری کا مقام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اس منصب پر براجمان ہو کر وہ امریکا اور امریکی عوام کی بہتر انداز میں خدمت کر سکیں گے۔
ع ح ⁄ ش ح ⁄ اے ایف پی