مالیاتی بحران پر یورپی یونین کا غور
12 جولائی 2011اس مقصد کے لیے یورو زون کے وزرائے خزانہ کا اجلاس برسلز میں ہوا، جس میں سترہ رکنی یورو زون کے ساتھ یورپی یونین کے دیگر ممالک کے وزرائے خزانہ بھی شریک ہوئے۔
تاہم یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں شیئرز کی قیمتیں منگل کو تیزی سے گری اور کمی کا یہ سلسلہ تیسرے سیشن تک پہنچ گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق تقریبا تمام یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں شیئرز کی قیمتیں گری ہیں۔ یورپی مشترکہ کرنسی یورو لندن میں منگل کو چار ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ یہ صورت حال تشویش میں مزید اضافے کا سبب بنی ہے۔
فن لینڈ کی وزیر خزانہ Jutta Urpilainen کا کہنا ہے: ’’اس وقت حالات بہت پیچیدہ ہیں۔‘‘
اٹلی میں سرمایہ کاروں کی پریشانی اسٹاک مارکیٹوں میں مسلسل تیسرے روز مندی کا باعث رہی ہے۔ ان کی تشویش یہ ہے کہ یورپ کی تیسری اور چوتھی بڑی اقتصادی طاقتیں (اٹلی اور اسپین) بھی مالیاتی بحران میں نہ دھنس جائیں۔
یہی وجہ تھی کہ اٹلی کے وزیر خزانہ Giulio Tremonti برسلز کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر ہی واپس چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ وطن پہنچ کر بچت منصوبے کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ روم حکومت اس منصوبے کے تحت چار سال کے عرصے میں چالیس ارب یورو کی بچت چاہتی ہے۔
یورو زون کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ اس جمعہ کو ایک اجلاس اور ہو سکتا ہے۔ برطانیہ کے سابق بینکر اور سٹی کے اعلیٰ ماہر اقتصادیات Willem Buiter کا کہنا ہے کہ مالیاتی بحران واضح طور پر یونان، آئرلینڈ اور پرتگال سے آگے نکل رہا ہے۔ مالیاتی بحران کے شکار ان تینوں ممالک کو مدد فراہم کی جا چکی ہے۔
اُدھر یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے نے کہا ہے کہ یونین نے قرضوں کے بحران پر خصوصی سمٹ بلانے کا فیصلہ نہیں کیا، پھر بھی ایسے اجلاس کو خارج از امکاں قرار نہیں دیا جا سکتا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: عصمت جبیں