یونان میں دوسرے بچت بل کے لیے ووٹنگ آج
30 جون 2011یونان کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے اور اس کے لیے یورپی یونین اور آئی ایم ایف سے مالی امداد کے حصول کے لیے ان قوانین کی منظوری بنیادی شرط ہے۔ دوسرے بل کے لیے ووٹنگ جمعرات کوعالمی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے ہو گی، تاہم ووٹنگ شروع ہونے کا انحصار پارلیمانی بحث کے اختتام پر ہے، جو بدھ کی شام شروع ہوئی۔
خبررساں ادارے روئٹرز نے پارلیمانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ووٹنگ پارلیمانی بحث کے بعد شروع ہو گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ اس قانون کے حق یا مخالفت میں زبانی ووٹ دیں گے۔
اُدھر یورپی رہنماؤں نے بدھ کو یونانی پارلیمنٹ کی جانب سے بچتی بل کی منظوری کو تاریخی قرار دیا ہے۔ یورو گروپ کے سربراہ ژاں کلود ینکر کا کہنا ہے: ’’اس پروگرام سے، یونان نے اقتصادی اور بجٹ کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اپنی لگن کو ٹھوس بنا لیا ہے۔ اب یورو زون کے ممالک اور آئی ایم ایف کی جانب سے باہمی قرضے کی پانچویں قسط کی ادائیگی کے لیے راستہ ہموار ہے۔‘‘
یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے اور یورپین کمیشن کے صدر یوزے مانوئل باروسو نے مشترکہ بیان میں یونان میں بچتی قوانین پر ووٹنگ کے عمل کو کفایت شعاری کے منصوبوں کے نفاذ کا ایک پیکیج قرار دیا۔
انہوں نے اسے یونان کی جانب سے اٹھایا جانے والا اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ دوسرے بل کی منظوری سے قرضے کی آئندہ قسط کی ادائیگی یقینی ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مالیاتی امداد کے آئندہ پیکیج پر بھی کام کی رفتار تیز ہو جائے گی۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ایتھنز میں ہونے والی ووٹنگ کو یونان کے مستقبل اور یورو کے استحکام کے لیے اہم قدم قرار دیا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ