مریخ پر بہتے پانی کا انکشاف
5 اگست 2011مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کے لیے کی جانے والی تحقیق کو ایک نئی جہت، ایک نیا امکان مئیسر آیا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق مریخ پر پہلی مرتبہ ایسے نمکین پانی کے آثار ملے ہیں، جو ساکت نہیں ہے اور بہاؤ کے عمل میں ہے۔
ناسا کے مائیکل میئر کے مطابق، ’’ہمیں مریخ پر متعدد ایسے شواہد ملے ہیں جو اس سیارے پر بہتے پانی کی تصدیق کرتے ہیں۔‘‘
ناسا کے مطابق مریخ پر ان کا آربٹ سن دو ہزار چھ سے اس سرخ سیارے کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ انکشاف اس لیے بے حد اہم ہے کہ یہ سائنسدانوں کے لیے پہلا موقع ہو گا کہ وہ مریخ کی آب و ہوا کا مشاہدہ کرتے ہوئے وہاں زندگی کی موجودگی کا پتہ لگا سکیں۔
مریخ پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس انکشاف کے بعد ایک اہم کام اس بات کا علم کرنا ہوگا کہ اس بہتے پانی کا منبع کیا ہے، یا اس کا اخراج کہاں سے ہو رہا ہے، اور یہ کہ کیا یہ کسی بڑے پانی کے ساتھ منسلک ہے؟
تاہم سائنسدانوں کو مریخ پر کسی دریا نما پانی کی امید نہیں ہے۔ خیال رہے کہ مریخ کی اونچی سطحوں پر منجمد پانی کے اثرات پہلے ہی مل چکے ہیں۔
ناسا نے مریخ پر اپنی توجہ کو ایک مرتبہ پھر وسیع تر کردیا ہے۔ تیس برس کے لیے خلائی شٹل پروگرام کے ذریعے ناسا کی یہ کوشش ہوگی کہ سن دو ہزار تیس تک مریخ پر انسان خلا نوردوں کو اتارا جا سکے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف