مشرقی یوکرائن میں بڑھتی کشیدگی، ایک اور فوجی ہلاک
25 اگست 2021سابقہ سوویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والے ملک یوکرائن کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے مشرقی حصے میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ ایک تازہ جھڑپ میں اس کے ایک اور فوجی کی موت ہوئی ہے۔ اس لڑائی میں دو دیگر یوکرائنی فوجیوں کے زخمی ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔
روسی ’جارحیت‘ سے علاقائی تنازعہ شدید ہو سکتا ہے، یوکرائن
مشرقی یوکرائن میں کشیدگی
یوکرائنی فوج کے مطابق عدم استحکام اور مسلح تنازعے کے شکار مشرقے علاقے میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ جھڑپیں اب معمول بن چکی ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چار فوجیوں کی ہلاکت ہو چکی ہے اور مجموعی صورت حال بہت زیادہ کشیدہ اور تناؤ کی شکار ہے۔
یوکرائین فوج نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں علیحدگی پسندوں نے ملکی فوج پر تین مرتبہ حملے کیے اور ان میں ہلکی نوعیت کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
روسی فوج کا اجتماع
یوکرائن اور اس کے مغربی اتحادیوں کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کو روس کی بھرپور حمایت و مدد حاصل ہے۔ روسی حکومت اس الزام کی تردید کرتی ہے۔ رواں برس اپریل میں سرحدی کشیدگی میں اضافے کے تناظر میں ایک لاکھ روسی فوجیوں کو ماسکو حکومت نے یوکرائنی سرحد پر جمع کر دیا تھا۔
مشرقی یوکرائن میں رواں برس کے اختتام تک جنگ بندی پر اتفاق
اس صورت حال سے دونوں ملکوں کی سرحدوں پر جنگ کے بادل منڈلانے لگے تھے۔ بعد ازاں روس نے اپنی فوج کو واپس طلب کر لیا تھا۔ فوجوں کی واپسی پر امریکا نے کہا تھا کہ یہ ایک محدود اقدام ہے اور روس دوبارہ فوج جمع کر سکتا ہے۔
اب بھی ایسی اطلاعات ہیں کہ روسی فوجیوں کی تعداد سست انداز میں بڑھائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب رواں برس کے دوران تیس علیحدگی پسندوں کے مارے جانے کا بھی بتایا گیا ہے۔
مشرقی یوکرائنی تنازعے کی شدت
یورپ میں اس تنازعے کو دوسری عالمی جنگ کے بعد شدید ترین قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں اب تک تیرہ ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ رواں برس اڑتالیس یوکرائنی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
سن 2020 میں کییف کے مرنے والے فوجیوں کی تعداد صرف پچاس تھی۔ رواں برس ابھی چار مہنے باقی ہیں اور ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
تازہ ترین فوجی کی ہلاکت ایسے موقع پر ہوئی ہے جب یوکرائن نے سابقہ سوویت یونین سے مکمل علیحدگی اختیار کرنے کا تیسواں یوم آزادی چوبیس اگست کو منایا۔ اس موقع پر یوکرائنی فوجیوں نے مغربی دفاعی اتحاد کے فوجی دستوں کے ساتھ مارچ پاسٹ کیا تھا۔
یوکرائن کے لیے امریکی ہتھیار، نئی خونریزی کے خلاف روس کی تنبیہ
کریمیا کا حاصل کرنے کا عزم
روس نے یوکرائنی علاقے کریمیا کو سن 2014 میں مقامی بلدیہ کی منظور شدہ قرار داد کی روشنی میں روسی سرزمین کا حصہ بنا ڈالا تھا۔ تیسویں یوم آزادی پر یوکرائنی فوجی پریڈ کو کییف حکومت کا ایک غیرمعمولی اقدام قرار دیا گیا۔
اس دن کی مناسبت سے یوکرائنی صدر وولودومیر زیلینسکی نے تقریر کرتے ہوئے واضح کیا کہ جن ملکی حصوں پر بعض قوتوں نے عارضی قبضہ جما رکھا ہے، ان سے وہ قبضہ ختم کرواتے ہوئے ان علاقوں کو یوکرائنی سرزمین میں دوبارہ شامل کیا جائے گا۔ انہوں صاف صاف کہا کہ ڈونباس اور کریمیا کے لوگ بھی ملک میں ایک مرتبہ پھر شامل ہو کر رہیں گے۔
ع ح ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)