مصر اپنے عوام کی خواہشوں کا احترام کرے، وائٹ ہاؤس
26 جنوری 2011وائٹ ہاؤس نے ایک اعلامیے میں کہا ہے، ’مصری حکومت کو ایک اہم موقع حاصل ہوا ہے کہ وہ اپنے عوام کی خواہشات کا خیال رکھے اور اس مقصد کے لیے سیاسی، اقتصادی اور سماجی اصلاحات عمل میں لائے، جن سے ملک خوشحال بنے اور عوام کا معیار زندگی بہتر ہو۔‘
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکہ مصر اور اس کے عوام کے ساتھ ان مقاصد کے حصول کے لیے کام کرنے میں سنجیدہ ہے۔
منگل کو ان مظاہروں کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سب سے بڑی ریلیاں دارالحکومت قاہرہ میں دیکھی گئیں، جہاں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا۔ دو مظاہرین سوئز میں ہلاک ہوئے ہیں۔
مظاہروں کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری ہے اور صبح کے وقت شہر کے مرکز میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے ہیں۔
حکومت مخالف گروپوں کی جانب سے یہ مظاہرے تیونس میں حالیہ شورش اور اس کے نتیجے میں حکومت گرنے کے تناظر میں منعقد کیے جا رہے ہیں۔ وہاں ہفتوں جاری رہنے والے مظاہروں کے نتیجے میں زین العابدین بن علی کو طویل اقتدار کے بعد صدارت چھوڑ کر ملک سے فرار ہونا پڑا۔
مصر میں مظاہروں کے منتظمین نے تشدد، غربت، بدعنوانی اور بے روزگاری کے خلاف آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا جبکہ قاہرہ حکومت نے خبردار کیا تھا کہ ایسے مظاہروں کے شرکاء کو گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خیال رہے کہ مصر میں پیشگی اجازت کے بغیر مظاہروں کی اجازت نہیں جبکہ اپوزیشن گروپوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس مقصد کے لئے اجازت نامے نہیں دیے گئے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قاہرہ حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ پرامن مظاہروں کی اجازت دی جائے۔
منتظمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مصر کے نوجوانوں کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، جو غربت اور گھٹن سے تنگ آ چکے ہیں۔
مصر میں منگل کو پولیس کے اعزاز میں قومی تعطیل رہی۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: افسر اعوان