1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مضبوط امریکی معیشت پوری دنیا کے حق میں ہے، باراک اوباما

11 نومبر 2010

جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس کے موقع پر باراک اوباما نے یہ بیان امریکی مالیاتی پالیسی پر کی جانے والی اس تنقید کو رد کرتے ہوئے دیا جس میں کہا جارہا ہے کہ امریکہ ڈالر کی قدر میں کمی کرکے عالمی سطح پرمعاشی فوائد حاصل کررہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Q6Gb
باراک اوباما جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھتصویر: AP

جی ٹونٹی سمٹ کے باقاعدہ آغاز سے قبل امریکی صدر نے اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب لی میون بَک سے ملاقات کے بعد امریکی معیشت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا، ’’ عالمی معیشت کے حق میں امریکہ جو سب سے بہترین کام کرسکتا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ترقی کرے، کیونکہ ہم ہنوز دنیا کی سب سے بڑی تجارتی منڈی ہیں، بلکہ امریکہ کی اہمیت ایک تجارتی انجن کی سے ہے جو دیگر تمام ممالک کی معاشی نمو میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔‘‘

G20 Angela Merkel Seoul NO FLASH
’’ فاضل کرنٹ اکاؤنٹ یا خسارے کی حدمقرر کرنا نہ تو معاشی طور پر جائز ہے اور نہ ہی سیاسی طور پر درست۔‘‘: جرمن چانسلرانگیلا میرکلتصویر: AP

امریکی صدر سے اس تنقید کے بارے میں ردعمل پوچھا گیا تھا جس میں جرمنی سمیت دیگر کئی ملکوں نے امریکی مرکزی بینک پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ڈالر کی قدر میں کمی لاتے ہوئے اضافی کرنسی چھاپی ہے تاکہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے تجارتی بانڈز خریدے جاسکیں۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل چینی حکام کے ساتھ مل کر امریکہ کی طرف سے مجوزہ منصوبے کے بڑے نقاد کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ اس منصوبے میں کرنٹ اکاؤنٹس اور فاضل تجارت کی حد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جرمن چانسلر کا سیئول میں اس حوالے سے کہنا تھا،’’ فاضل کرنٹ اکاؤنٹ یا خسارے کی حدمقرر کرنا نہ تو معاشی طور پر جائز ہے اور نہ ہی سیاسی طور پر درست۔‘‘

Logo G20 Seoul Summit
دو روزہ جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس کا آغاز آج سے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ہوا ہےتصویر: Orgranisationskomitee G20 Seoul Summit

آج جمعرات کے روز جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے سلسلے میں درجنوں باہمی ملاقاتیں ہوئیں تاہم اس سمٹ کا باقاعدہ اجلاس ایک ورکنگ ڈنر کے بعد ہورہا ہے۔

دنیا کی 20 بڑی معاشی طاقتوں پر مشتمل گروپ جی ٹونٹی کے اس دوروزہ سربراہ اجلاس کے دوران عالمی معاشی بحران سے نکلنے کے لئے متفقہ لائحہ عمل تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس اجلاس میں شریک ممالک کی طرف سے کرنسیوں کی قدر کے حوالے سے پائے جانے والے تناؤ کو بھی کم کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس کی وجہ سے برآمدات کرنے والے امیر ممالک اور درآمدات کرنے والے غریب ممالک کے درمیان عدم توازن بڑھ رہا ہے۔

اسی حوالے سے امریکی صدر نے توقع ظاہر کی ہے کہ عالمی رہنما ایسے اقدامات پر متفق ہوجائیں گے جو زیادہ متوازن اور دیرپا عالمی معاشی ترقی کی وجہ بنیں گے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں