مضبوط امریکی معیشت پوری دنیا کے حق میں ہے، باراک اوباما
11 نومبر 2010جی ٹونٹی سمٹ کے باقاعدہ آغاز سے قبل امریکی صدر نے اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب لی میون بَک سے ملاقات کے بعد امریکی معیشت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا، ’’ عالمی معیشت کے حق میں امریکہ جو سب سے بہترین کام کرسکتا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ترقی کرے، کیونکہ ہم ہنوز دنیا کی سب سے بڑی تجارتی منڈی ہیں، بلکہ امریکہ کی اہمیت ایک تجارتی انجن کی سے ہے جو دیگر تمام ممالک کی معاشی نمو میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔‘‘
امریکی صدر سے اس تنقید کے بارے میں ردعمل پوچھا گیا تھا جس میں جرمنی سمیت دیگر کئی ملکوں نے امریکی مرکزی بینک پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ڈالر کی قدر میں کمی لاتے ہوئے اضافی کرنسی چھاپی ہے تاکہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے تجارتی بانڈز خریدے جاسکیں۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل چینی حکام کے ساتھ مل کر امریکہ کی طرف سے مجوزہ منصوبے کے بڑے نقاد کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ اس منصوبے میں کرنٹ اکاؤنٹس اور فاضل تجارت کی حد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جرمن چانسلر کا سیئول میں اس حوالے سے کہنا تھا،’’ فاضل کرنٹ اکاؤنٹ یا خسارے کی حدمقرر کرنا نہ تو معاشی طور پر جائز ہے اور نہ ہی سیاسی طور پر درست۔‘‘
آج جمعرات کے روز جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے سلسلے میں درجنوں باہمی ملاقاتیں ہوئیں تاہم اس سمٹ کا باقاعدہ اجلاس ایک ورکنگ ڈنر کے بعد ہورہا ہے۔
دنیا کی 20 بڑی معاشی طاقتوں پر مشتمل گروپ جی ٹونٹی کے اس دوروزہ سربراہ اجلاس کے دوران عالمی معاشی بحران سے نکلنے کے لئے متفقہ لائحہ عمل تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس اجلاس میں شریک ممالک کی طرف سے کرنسیوں کی قدر کے حوالے سے پائے جانے والے تناؤ کو بھی کم کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس کی وجہ سے برآمدات کرنے والے امیر ممالک اور درآمدات کرنے والے غریب ممالک کے درمیان عدم توازن بڑھ رہا ہے۔
اسی حوالے سے امریکی صدر نے توقع ظاہر کی ہے کہ عالمی رہنما ایسے اقدامات پر متفق ہوجائیں گے جو زیادہ متوازن اور دیرپا عالمی معاشی ترقی کی وجہ بنیں گے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عصمت جبیں