مغرب میں دہشتگردانہ حملوں کا انسداد: پاکستانی تجویز
26 اکتوبر 2010پاکستان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات بانٹنے سے اس کی سرزمین پر مغربی ممالک کے خلاف بننے والے دہشت گردانہ منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں وزارت عظمیٰ کے ایک اعلامئے کے مطابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے برطانوی وزیر داخلہ تھریسا مے کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مابین تعاون کی تجویز پیش کی۔
بیان میں کہا گیا، ’وزیر اعظم نے تجویز پیش کی ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کو اپنی سکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے لئے ایک طریقہ کار پر غور کرنا چاہئے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انٹیلی جنس معلومات کی فوری دستیابی سے برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے خلاف ممکنہ دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے پیشگی اقدامات کئے جا سکیں گے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ بڑے چیلنجز کے باوجود پاکستان عالمی امن اور خوشحالی کے لئے دہشت گردی کے عفریت کے خلاف لڑائی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کی بنیادی وجوہات میں غربت، تعلیم کی کمی، اور پسماندگی شامل ہے۔
پاکستانی وزارت عظمیٰ کے اعلامئے کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ تھریسا مے نے علاقائی اور عالمی استحکام کے لئے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی سے متعلقہ معاملات پر پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون کی فضا میں کام کرنا چاہتی ہے۔
برطانوی روزنامہ ’’ڈیلی ٹیلی گراف‘‘ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور اس سے وابستہ انتہاپسند گروہ برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے مسلمان نوجوانوں کو دہشت گردی کی تربیت دے رہے ہیں۔ یہ رپورٹ ان اطلاعات کے بعد منظر عام پر آئی جن میں کہا گیا تھا کہ مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے یورپی شہروں پر دہشت گردانہ حملوں کا ایک منصوبہ ناکام بنا دیا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی انتہاپسندوں نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں بیک وقت ممبئی طرز کے حملے کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس پر امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو فرانس اور جرمنی کا سفر کرتے ہوئے خبردار رہنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین