ملالہ پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے: زرداری
10 نومبر 2012اس امر کا اعلان آج ہفتے کو اقوام متحدہ کی طرف سے ’ملالہ دن‘ منانے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ 15 سالہ ملالہ یوسف زئی اور اس کی دو ہم جماعتوں کو ایک ماہ قبل پاکستانی طالبان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔ ملالہ پر حملے کی وجہ اُس کی طرف سے عسکریت پسندوں کی بغاوت کے خلاف آواز اٹھانا بنی تھی۔ شدید زخمی ہونے والی ملالہ یوسف زئی اس حملے کے بعد سے عالمی برادری کی غیر معمولی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ آج یعنی 10 نومبر کو ملالہ دن قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ،’ ملالہ پر ہونے والے افسوس ناک دہشت گردانہ حملے سے پاکستان کے عوام کا انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ کا عزم مزید مضبوط ہوا ہے‘۔ عالمی سطح پر ملالہ کو طالبان کے زور و ستم سے لڑکیوں کو تعلیم کے بنیادی حق سے محروم رکھنے کے خلاف جدو جہد کرنے والی ایک بہادر لڑکی قرار دیا گیا ہے جس نے انتہا پسندوں کی طرف سے پاکستان میں لڑکیوں کے اسکولوں کو تباہ کرنے کے بعد لڑکیوں کے تعلیم کے حق کے لیے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
’ملالہ دن‘ کے موقعہ پر پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان معظم خان نے کہا،’ پاکستان ہر لڑکی کے تعیلم کے حق کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ ہم اس امر پر یقین رکھتے ہیں کہ تعلیم رواداری اور ترقی و خوشحالی کے فروغ کے لیے ناگزیر ہے‘۔ 9 اکتوبر کو طالبان کی گولیوں کا نشانہ بن کر زخمی ہونے والی ملالہ یوسف زئی ابتدائی علاج کے بعد پاکستان سے برطانیہ منتقل کر دی گئی تھی جہاں وہ زیر علاج ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے دنیا بھر میں تعلیم کے فروغ کے لیے مقرر کردہ خصوصی مندوب گورڈن براؤن کو اس عالمی ادارے کی طرف سے آج ’ملالہ دن‘ کے موقعے پر پاکستان بھیجا گیا ہے۔ وہ آج منعقد ہونے والی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات بھی کی۔ اس موقعہ پر گورڈن براؤن نے ’ ملالہ یوسف زئی کی بہادری اور شجاعت‘ کی حمایت کرنے والے دنیا بھر کے ایک ملین لوگوں کی دستخط پر مشتمل ایک درخواست صدر پاکستان کی خدمت میں پیش کی۔
ایک حکومتی اہلکار کے مطابق براؤن آج شمال مغربی علاقے سوات میں ملالہ کے اسکول کا دورہ بھی کریں گے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقعہ پر اپنے بیان میں کہا،’ ملالہ ہماری لڑکیوں اور خواتین کی ابھرنے کی قوت و صلاحیت کی نمائندہ ہے۔ دہشت گردوں نے اُس کے سر اور گردن پر گولی ماری تھی۔ اس کے حملہ آور نہ صرف پاکستان کی ایک بیٹی بلکہ پاکستان کو قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔ زرداری نے مزید کہا،’ یہ حملہ صرف ملالہ پر نہیں بلکہ اس علاقے کے تمام بچوں پر کیا گیا ہے۔ یہ ہمارے مستقبل پر حملہ ہے۔ ہمارے بچوں پر حملے ہو رہے ہیں، ہم خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہیں، یہ ممکن نہیں۔ ہمیں فوری اقدامات کرنا ہیں‘۔
قبل ازیں دنیا بھر سے اٹھاسی ہزار سے زائد افراد نے ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کر کے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
Km/ij(dpa)