1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منظور پشتین کے خلاف مقدمہ درج

شاہ زیب جیلانی
17 اگست 2019

جنوبی وزیرستان میں پولیس نے منظور پشتین اور ان کے دو سو سے زائد ساتھیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ادھر شمالی وزیرستان میں حکام نے غیرمقامی لوگوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3O4K0
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. M. Chaudary

منظور پشتین پچھلے چند دنوں سے جنوبی وزیرستان میں ہیں، جہاں وہ دوتانی اور وزیر قبائل کے درمیان جاری خونی تنازعات کے حل کے لیے جرگے کی کوششوں میں مصروف رہے۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ اپنے  ایک خطاب میں منظور پشتین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے ارکان قومی اسمبلی علی وزیر، محسن داوڑ اور پی ٹی ایم کے درجنوں دیگر کارکنوں کو جلد رہا نہ کیا تو وہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

نیوز ویب سائٹ پاکستان 24 کے مطابق، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں چودہ اگست کی رات سکاؤٹس گراونڈ میں نعرہ بازی کرنے والے افراد غداری کے مرتکب ہوئے۔ پولیس کے مطابق منظور پشتین کے قافلے میں شامل افراد نے پی ٹی ایم زندہ باد اور فوجی قیادت کے خلاف نعرے لگائے۔

اسی دوران شمالی وزیرستان میں حکام نے غیرمقامی افراد کے داخلے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کے حکم کے تحت یہ پابندی امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے پیش نظر لگائی ہے۔

پی ٹی ایم کے کارکنوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے یہ پابندی منظور پشتین کو اُن کے شمالی وزیرستان کے متوقع دورے سے روکنے کے لیے لگائی ہے۔

پی ٹی ایم کی رہنما ثنا اعجاز کے مطابق حکومت پاکستان کشمیر میں بھارت کو جن مظالم کا الزام دے رہی ہے ویسی ہی زیادتیاں وہ ملک کے اندر اپنے لوگوں کے ساتھ کررہی ہے۔ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ہمیں کشمیریوں سے پوری ہمدردی ہے لیکن یہ حکومت اپنے لوگوں کے ساتھ انسانی حقوق کی جو پامالیاں کر رہی ہے اُس سے تو وہ خود اپنا اخلاقی اور سیاسی مقدمہ کمزور کر رہی ہے۔ کشمریوں کے لیے ایک معیار اور پشتونوں کے لیے دوسرا معیار، کیا یہ ریاست کی دوغلی پالیسی نہیں؟‘‘

 پاکستان میں فوجی حکام کا الزام ہے کہ پی ٹی ایم کے بعض عناصر بیرونی ہاتھوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔ حکومت نے اس قسم کے الزامات کے ثبوت نہیں دیے لیکن ایک عرصے سے پی ٹی ایم کے اجتماعات پر غیر اعلانیہ پابندی لگا رکھی ہے۔ پاکستان کے نجی ٹی وی چینلوں کو پی ٹی ایم سے متعلق خبریں نشر کرنے کی اجازت نہیں۔

Pakistan Asif Ghafoor
تصویر: Imago/Xinhua

ادھر بنوں میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے قومی اسمبلی کے ارکان علی وزیر اور محسن داوڑ کے خلاف مقدمات میں سے ایک میں ان کی ضمانتیں قبول کر لیں جب کہ دوسرے میں ضمانتیں رد کرتے ہوئے انہیں واپس جیل بھیج دیا۔

عدالت نے مئی میں خڑ کمر میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر پرتشدد واقعے میں ضمانت مسترد کی جبکہ اسی علاقے میں سات جون کو فوج کی ایک گاڑی پر ہونے والے حملے سے متعلق درج ایف آئی آر میں ضمانت منظور کرلی۔ پی ٹی ایم کے وکلا نے ضمانت کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Pakistan | Ali Wazir | Mohsin Dawar | PTM
تصویر: Reuters/A. Soomro

واضع رہے کہ حکام نے علی وزیر اور محسن داوڑ کو کوئی ڈھائی ماہ سے گرفتار کر رکھا ہے۔ انہیں پہلے پشاور جیل اور بعد میں ہری پور جیل منتقل کر دیا گیا۔ وکلا کے مطابق، اب تک کی متعدد پیشیوں میں کبھی کیس کا ریکارڈ غائب تھا تو کبھی جج صاحب کے نہ آنے کی وجہ سے ضمانتوں میں اتنا وقت ضائع کیا گیا۔ اسیری کے دوران دونوں اراکین اسمبلی کو پارلیمان کے اجلاسوں میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید