1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی مدد کرے، انٹونی بلنکن

17 جنوری 2024

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل کی طویل مدتی سلامتی خطرے میں ہے تاہم انہوں نے اسرائیل سے فلسطینی اتھارٹی کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔

https://p.dw.com/p/4bN3m
Schweiz Davos 2024 | Weltwirtschaftsforum | US-Außenminister Antony Blinken
تصویر: Denis Balibouse/REUTERS

 

 سوئٹزرلینڈ کے پُر فضا مقام ڈاووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ''فلسطینی ریاست کے راستے‘‘ کے اپنے مطالبے کی تجدید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اس کی بجائے مدد کرے۔ بلنکن نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی طویل مدتی سلامتی خطرے میں ہے۔

واضح رہے کہ واشنگٹن حماس کے سات اکتوبر کو حملے کے جواب میں اسرائیل کی غزہ میں فوجی مہم  کی بھرپور حمایت اور مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈاووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں بلنکن نے اسرائیلی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک فلسطینی  ریاست کے قیام کے بغیر ''آپ کو وہ حقیقی سکیورٹی نہیں ملے گی جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ یقیناً اس مقصد کے لیے ایک مضبوط اور اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی، جو اپنے لوگوں کے لیے زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکے اس کا موجود ہونا ضروری ہے۔‘‘

ویسٹ بینک میں پرتشدد نقل مکانی کے خوف میں جیتے فلسطینی

مؤثر فلسطینی اتھارٹی

امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے غزہ پٹی سے حماس کے کنٹرول کو ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کی ہے لیکن مغربی کنارے میں محمود عباس کی قیادت میں  فلسطینی  اتھارٹی سے بتدریج غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تنازعے میں ایک مرحلہ ایسا بھی آیا جب امریکہ کی طرف سے اسرائیل پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جمع کردہ ٹیکس محصولات کو جاری کرے۔

Nahostkonflikt | Treffen Antony Blinken und Mahmoud Abbas
انٹونی بلنکن اور محمود عباس کی رملہ میں ہونے والی ملاقاتتصویر: Evelyn Hockstein/REUTERS

 بلنکن نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کو بہتر بنانے سمیت بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ تاہم بلنکن کے بقول،''وہ اسرائیل  کے ساتھ شراکت کے بغیر خود یہ سب کچھ نہیں کر سکتی۔‘‘

  بلنکن نے اس بارے میں مزید کہا کہ ایک موثر  فلسطینی  اتھارٹی صرف ''اسرائیل کی حمایت اور مدد سے کام کر سکتی ہے، نہ کہ اس کی فعال مخالفت سے۔‘‘واضح رہے کہ نیتن یاہو نے طویل عرصے سے فلسطینی اتھارٹی کی مذمت کی ہے اور فلسطینی ریاست کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے آئے ہیں۔

مشرقی یروشلم سے فلسطینی خاندانوں کی بے دخلی

اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار پر مبنی فرانسیسی خبر رساں ایجنسی  اے ایف کی رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر پُر تشدد اور غیر معمولی حملوں، جن کے نتیجے میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے تھے، نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے۔ اُدھر غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اسرائیلی بمباری اور زمینی حملوں میں کم از کم ساڑھے چوبیس ہزار فلسطینی، جن میں تقریباً 70 فیصد خواتین، چھوٹے بچے اور نوعمر افراد شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔

Westjordanland |  Jüdische Siedler greifen palästinensische Häuser und Fahrzeuge an
مغربی کنارے میں بھی مسلسل جھڑپیں جاری ہیںتصویر: Nedal Eshtayah/Anadolu/picture alliance

 

مغربی کنارے کی تازہ ترین صورتحال

بُدھ کو روئٹرز کی طرف سے ملنے والی اطلاعات میں طبی ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے دو مختلف مقامات پر ہوئےاسرائیلی  فضائی حملوں میں نو فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے مرنے والوں میں سے کم از کم پانچ کو جنگجو قرار دیا ہے۔سات اکتوبر کو سرحد پار سے حماس کے حملوں کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی پُر تشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ک م / ش ر، ر ب (اے ایف پی،روئٹرز)