اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی مدد کرے، انٹونی بلنکن
17 جنوری 2024
سوئٹزرلینڈ کے پُر فضا مقام ڈاووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ''فلسطینی ریاست کے راستے‘‘ کے اپنے مطالبے کی تجدید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اس کی بجائے مدد کرے۔ بلنکن نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی طویل مدتی سلامتی خطرے میں ہے۔
واضح رہے کہ واشنگٹن حماس کے سات اکتوبر کو حملے کے جواب میں اسرائیل کی غزہ میں فوجی مہم کی بھرپور حمایت اور مدد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈاووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں بلنکن نے اسرائیلی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ''آپ کو وہ حقیقی سکیورٹی نہیں ملے گی جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ یقیناً اس مقصد کے لیے ایک مضبوط اور اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی، جو اپنے لوگوں کے لیے زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکے اس کا موجود ہونا ضروری ہے۔‘‘
مؤثر فلسطینی اتھارٹی
امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے غزہ پٹی سے حماس کے کنٹرول کو ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کی ہے لیکن مغربی کنارے میں محمود عباس کی قیادت میں فلسطینی اتھارٹی سے بتدریج غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تنازعے میں ایک مرحلہ ایسا بھی آیا جب امریکہ کی طرف سے اسرائیل پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جمع کردہ ٹیکس محصولات کو جاری کرے۔
بلنکن نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کو بہتر بنانے سمیت بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ تاہم بلنکن کے بقول،''وہ اسرائیل کے ساتھ شراکت کے بغیر خود یہ سب کچھ نہیں کر سکتی۔‘‘
بلنکن نے اس بارے میں مزید کہا کہ ایک موثر فلسطینی اتھارٹی صرف ''اسرائیل کی حمایت اور مدد سے کام کر سکتی ہے، نہ کہ اس کی فعال مخالفت سے۔‘‘واضح رہے کہ نیتن یاہو نے طویل عرصے سے فلسطینی اتھارٹی کی مذمت کی ہے اور فلسطینی ریاست کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے آئے ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار پر مبنی فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف کی رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر پُر تشدد اور غیر معمولی حملوں، جن کے نتیجے میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے تھے، نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے۔ اُدھر غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اسرائیلی بمباری اور زمینی حملوں میں کم از کم ساڑھے چوبیس ہزار فلسطینی، جن میں تقریباً 70 فیصد خواتین، چھوٹے بچے اور نوعمر افراد شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔
مغربی کنارے کی تازہ ترین صورتحال
بُدھ کو روئٹرز کی طرف سے ملنے والی اطلاعات میں طبی ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے دو مختلف مقامات پر ہوئےاسرائیلی فضائی حملوں میں نو فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے مرنے والوں میں سے کم از کم پانچ کو جنگجو قرار دیا ہے۔سات اکتوبر کو سرحد پار سے حماس کے حملوں کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی پُر تشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ک م / ش ر، ر ب (اے ایف پی،روئٹرز)