1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

مونٹانا، ٹک ٹاک پر مکمل پابندی لگانے والی پہلی امریکی ریاست

20 مئی 2023

امریکہ میں مونٹانا ایسی پہلی ریاست بن گئی ہے، جس نے بہت مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ریاستی گورنر کے مطابق یہ فیصلہ عام شہریوں کو مبینہ چینی ’نگرانی‘ سے بچانے کے لیے کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4Ra81
TikTok - USA
تصویر: Petr Svancara/CTK/dpa/picture alliance

ریاست مونٹانا کے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر گریگ جان فورٹے نے بتایا کہ انہوں نے ایک ایسے مسودہ قانون پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مونٹانا میں پابندی لگا دی جائے گی۔

امریکہ: سوشل میڈیا اکاؤنٹ کھولنے کے لیے والدین کی رضامندی درکار ہو گی

جان فورٹے نے کہا کہ مونٹانا میں اگلے سال کے آغاز سے ہر طرح کے موبائل فون ایپلیکیشن اسٹورز کے لیے اپنے صارفین کو ٹک ٹاک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی پیش کش کرنا غیر قانونی ہو جائے گا۔

ایپ اسٹورز کی ذمے داری

ریاستی گورنر کے مطابق، ''یکم  جنوری 2024ء سے مونٹانا میں کوئی بھی ایپ اسٹور اپنے صارفین کو ٹک ٹاک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی پیش کش نہیں کر سکے گا اور اس اقدام کا مقصد مونٹانا کے صارفین کو چین کی طرف سے مبینہ آن لائن نگرانی کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے۔‘‘

TikTok logo
مونٹانا امریکہ کی ایسی پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے اپنے ہاں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیاتصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

مونٹانا میں یہ نیا قانون اگلے سال یکم جنوری سے اس لیے نافذالعمل ہو جائے گا کہ ایک چینی کمپنی کی ملکیت میں کام کرنے اور دنیا بھر میں سینکڑوں ملین صارفین کے زیر استعمال اس ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم سے متعلق کئی طرح کی تشویش پائی جاتی ہے۔

ٹک ٹاک کو امریکہ میں ممکنہ طور پر مکمل پابندی کا سامنا

ایک وجہ یہ الزامات بھی ہیں کہ ٹک ٹاک مبینہ طور پر اپنے صارفین کے نجی ڈیٹا کا تحفظ نہیں کرتی اور اس ایپ کے استعمال کنندگان کی چین کی طرف سے مبینہ آن لائن نگرانی بھی کی جاتی ہے۔

امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں بہت سے اراکین کانگریس بھی بار بار یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ واشنگٹن حکومت ٹک ٹاک پر وسیع تر پابندی لگا دے۔ بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے تاہم ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس کے برعکس گورنر گریگ جان فورٹے نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''مونٹانا کے باشندوں کے نجی ڈیٹا کے تحفظ اور اس ڈیٹا کو چینی کمیونسٹ پارٹی کی پہنچ سے دور رکھنے کے لیے میں نے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی ہے۔‘‘

ٹک ٹاک پر پیسے کیسے کمائے جا سکتے ہیں؟

پابندی کا مطلب کیا؟

امریکی ریاست مونٹانا میں ٹک ٹاک پر قانونی پابندی کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ اگلے برس یکم جنوری سے اس ریاست میں ایپل یا گوگل جیسی کمپنیوں کے ایپ سٹورز پر اگر ٹک ٹاک ایپ صارفین کو ڈاؤن لوڈ کے لیے مہیا کی گئی، تو ایسی کسی بھی کمپنی کو روزانہ کی بنیاد پر 10 ہزار ڈالر جرمانہ کیا جا سکے گا۔

امریکہ اور برطانیہ کےبعد نیوزی لینڈ میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی

ریاست مونٹانا کی ویب سائٹ پر شائع کردہ اس نئے قانون کی تفصیلات میں کہا گیا ہے، ''ایسی ہر کوشش، جب کوئی ریاستی صارف ٹک ٹاک ایپ تک رسائی حاصل کر لے یا اسے یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی پیش کش کی جائے، اس قانون کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔‘‘

واضح رہے کہ اس ایپ کو استعمال کرنے پر ریاستی صارفین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

یورپی پارلیمان کا عملہ ٹک ٹاک استعمال نہیں کرے گا

بارسلونا کی پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار

ٹک ٹاک کا ردعمل

مونٹانا میں اس نئے قانون کی منظوری کے بعد ٹک ٹاک کے ترجمان برُوک اوبروَیٹر نے کہا کہ اس امریکی ریاست میں یہ نیا قانون عام شہریوں کے آزادی رائے اور آزادی اظہار کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔

ٹک ٹاک: عالمی حکام کی توجہ کا مرکز کیوں؟

کئی ماہرین کو امید تھی کہ اس قانون سازی کے خلاف ٹک ٹاک انتظامیہ عدالت میں چلی جائے گی۔ تاہم ترجمان اوبروَیٹر نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا کہ آیا ٹک ٹاک انتظامیہ اس قانون کے خلاف کوئی مقدمہ دائر کرے گی۔

ٹک ٹاک انتظامیہ کی طرف سے ماضی میں کئی مرتبہ کہا جا چکا ہے کہ اس کی کاروباری سرگرمیوں میں بیجنگ حکومت کا کسی بھی قسم کا کوئی عمل دخل نہیں اور نہ ہی چینی حکومت ان میں کوئی مداخلت کرتی ہے۔

م م / ک م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)