میونخ سکیورٹی کانفرنس سے بائیڈن اور میرکل کا خطاب
12 فروری 2021میونخ سکیورٹی کانفرنس کے منتظمین اس بار اپنی سالانہ کانفرنس کا ایک خصوصی ایڈیشن آئندہ ہفتے کرنے والے ہیں۔ کانفرنس کا اہتمام کرنے والوں نے جمعہ 12 فروری کو اپنے مہمانوں کی فہرست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن بھی اس سے خطاب کریں گے۔
کانفرنس کے منتظم نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''ہمیں یہ اعلان کرنے پر اعزاز اور خوشی ہو رہی ہے کہ جو بائیڈن 19 فروری کو آن لائن اسٹیج پر واپس ہوں گے۔''
جو بائیڈن جب اوباما کے دور اقتدار میں امریکا کے نائب صدر تھے تو اس وقت انہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاست باویریا کے دارالحکومت کا سن 2009 اور سن 2013 میں دورہ کیا تھا۔
بائیڈن نے 2019 میں بھی اس میں شرکت کی تھی اور اس برس وہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے پہلے امریکی صدر ہوں گے۔ لیکن اس بار جرمنی آنے کے بجائے وہ آن لائن خطاب کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی صدر اپنے خطاب میں، ''امریکا اور یورپ کو ایک ساتھ مل کر عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت'' پر زور دیں گے۔
دیگر شرکاء کون ہیں؟
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس، یورپی یونین کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن، نیٹو کے سکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ اور ماحولیات سے متعلق امریکی سفیر جان کیری سمیت اہم عالمی رہنما میونخ سکیورٹی کانفرنس کے اس خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے۔
یہ کانفرنس 19 سے 21 فروری کے درمیان ہوگی جس سے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اڈہانوم گیبریئس اور مائیکرو سافٹ کے مالک بل گیٹس بھی خطاب کرنے والے ہیں۔
میونخ کانفرنس میں عام طور پر سربراہان مملکت، حکومتی سربراہان، سرکردہ کاروباری شخصیات، سکیورٹی ماہرین اور سفارت کاروں کو خارجی اور دفاعی عالمی امور جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کے لیے دعوت دی جاتی ہے۔
کانفرنس آن لائن
جرمنی کے جنوبی شہر میونخ میں گزشتہ تقریباً چھ عشروں سے یہ کانفرنس ہوتی آئی ہے تاہم اس بار کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے اسے آن لائن منعقد کیا جا رہا ہے۔
حالانکہ اس کے منتظمین اب بھی پر امید ہیں کہ بہت ممکن ہے کہ اسی برس آگے چل کر ایک ایسی کانفرنس ہوسکے گی جس میں لوگ بذات خود شریک ہو کر عالمی امور پر تبادلہ خیال کر سکیں گے۔
جان سلک، ص ز/ ج ا