ناسا کا جہاز عطارد کے گرد
22 مارچ 2011ناسا کے مطابق میسنجر نامی اس خلائی جہاز نے جمعرات 17 مارچ کو عالمی وقت کے مطابق صبح دو بجے سے مرکری یعنی عطارد کے گرد مدار میں اپنا سفر شروع کیا۔ میسنجر ایک زمینی سال کے عرصے تک اس نہایت گرم اور چھوٹے سیارے کے گرد مدار میں چکر لگاتا رہے گا۔
زمین سے اس خلائی جہاز کو روانہ ہوئے چھ سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔ ہمارے نظام شمسی میں سورج کے قریب ترین موجود عطارد کے مدار میں پہنچنے سے قبل یہ وینس یعنی زہرہ نامی سیارے کے قریب سے بھی گزرا۔
ناسا کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ایک خلائی جہاز نے خلائی تحقیق اور انجینئرنگ میں یہ سنگ میل عبور کیا ہے کہ وہ سورج کے قریب ترین سیارے تک پہنچ گیا ہے۔
ناسا کے مطابق اگلے چند ہفتوں تک اس کے سائنسدان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ میسنجر کے تمام نظام سیارہ عطارد کے گرد انتہائی زیادہ درجہ حرارت کے باوجود بھی درست طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں؟ اس مقصد کے لیے اس کے آلات کو 23 مارچ کو آن کیا جائے گا جس کے بعد چار اپریل سے اس مشن کے ابتدائی تجرباتی یا سائنس فیز کا آغاز ہو گا۔
ناسا کے مطابق جب میسنجر عطارد کے مدار میں پہنچا تو یہ سورج سے 46 ملین کلومیٹر جبکہ زمین سے 155 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔
میسنجر نامی اس خلائی جہاز پر اس سرخ سیارے کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے سات مختلف طرح کے سائنسی آلات موجود ہیں، جن میں مرکری ڈوئل امیجنگ سسٹم (MDIS)، مرکری ایٹماسفیرک اینڈ سرفیس کمپوزیشن سپیکٹرومیٹر (MASCS) اور انرجیٹک پارٹیکل اینڈ پلازما سپیکٹرومیٹر (EPPS) شامل ہیں۔
ناسا کے اس خلائی جہازکو اگست 2004 میں اس سفر پر روانہ کیا گیا تھا اور تب سے اب تک میسنجر 7.9 بلین کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکا ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک