1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نيٹو کے ٹرکوں پر حملہ، ڈرون حملوں کا انتقام: طالبان

6 اکتوبر 2010

پاکستان کی سرزمين پر امريکی ڈرون حملوں ميں پاکستانی فوجيوں اور شہريوں کی ہلاکت پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت نےطورخم کا راستہ نيٹو کے لئے بند کررکھا ہے۔ متبادل راستے پر نيٹو کے ٹرکوں پر حملہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/PWsZ
فائر بريگيڈ کی ٹينکروں کو لگی آگ بجھانے کی کوشش۔تصویر: picture alliance/Photoshot

پاکستان کے شمال مغربی شہر کوئٹہ کی پوليس کے مطابق آج صبح مسلح افراد نے کوئٹہ کے قريب نيٹو کے سپلائی کے ٹرکوں پر حملہ کر کے اُنہيں آگ لگا دی۔ طالبان نے کہا ہے کہ يہ اُن کا حملہ تھا اور انہوں نے صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے اختر آباد کے علاقے ميں نيٹو کے ٹرکوں کے پارک کئے جانے کے ساتھ ہی حملے کے لئے پوزيشن سنبھال لی تھی۔

طورخم کا راستہ بند ہونے کی وجہ سے نيٹو نے سپلائی کے لئے يہ متبادل چھوٹا راستہ اختيار کيا تھا جہاں اُس کے ٹرکوں پر آج صبح حملہ کيا گيا۔ طالبان کے ترجمان اعظم طارق نے ايک نامعلوم مقام سے ٹيليفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ يہ حملہ امريکہ کے، بغیر پائلٹس والے ڈرون طياروں کے حملوں کے جواب ميں کيا گيا ہے جن ميں بے گناہ افراد ہلاک ہورہے ہيں۔

Pakistan Rebellen fackeln schon wieder Nato-Laster 04.10.2010
ايک پاکستانی ڈرائيور نيٹو کے جلے ہوئے آئل ٹينکر سے اپنے کام کی چيزيں نکال رہا ہےتصویر: AP

کوئٹہ پوليس کے مطابق تازہ ترین حملے ميں ايک شخص ہلاک بھی ہوا ہے۔ پوليس افسر شاہنواز خان نے جرمن خبر رساں ايجنسی کو ٹيليفون پر بتايا کہ آج صبح کئی مسلح افراد دو يا تين گاڑيوں ميں آئے اور اُنہوں نے ايک پرائيويٹ پارکنگ ايريا ميں کھڑے نيٹو کے ٹرکوں پر گولياں چلائيں اور اُنہيں آگ لگادی۔

اس کے بعد وہ فرار ہونے ميں کامياب ہو گئے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آپريشنز حامد شکيل نے بتايا:" آج صبح دو گاڑياں نمو دار ہوئيں جن پر مسلح افراد سوار تھے۔اُنہوں نے پہلے ہوا ميں فائرنگ کی جس سے لوگ جان بچاتے ہوئے بھاگ گئے۔ اس کے بعد اُنہوں نے کوئی چيز ٹرکوں کی طرف پھينکی جس سے اُن ميں آگ لگ گئی۔"

پاکستان کی داخلی خفيہ سروس کے سابق ڈائريکٹر مسعود خٹک نے کہا: " وقت آگيا ہے کہ امريکی يہ سمجھيں کہ وہ يہاں جو کچھ کررہے ہيں وہ پاکستانی قوم کی براہ راست توہين ہے۔"

Nato-Angriff Pakistan
پاکستانی سرحدی محافظ افغان سرحد کے قريب نيٹو کے سپلائی ٹرک کے قريبتصویر: AP

امريکی، حسب سابق اسی موقف پر قائم ہيں کہ يہ دہشت گردی کا مقابلہ ہے۔ اس ہفتے امريکی ڈرون حملے ميں ہلاک ہونے والوں ميں پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے ميں موجود آٹھ جرمن شہری بھی ہيں جن پر انتہاپسند ہونے اور جرمنی ميں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کا شبہ تھا۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: کشور مصطفیٰ