ورلڈ کپ کے دوران بھکاریوں کو ’غائب‘ کرنے کا منصوبہ
30 جنوری 2011ڈھاکہ حکومت نے اس سلسلے میں غیر ملکی تماشائیوں کو ممکنہ پریشانی سے بچانے اور ملک کا بہتر امیج پیش کرنے کے لئے سڑکوں سے بھکاریوں کو ’غائب‘ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ڈھاکہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں حکومت سینکڑوں بھکاریوں کو معاوضہ ادا کرکے ان سے سڑکوں پر نہ آنے کی درخواست کرے گی۔
چٹاگانگ شہر کے میئر منظور عالم کے مطابق کم از کم تین سو معذور بھکاریوں کو یومیہ بنیادوں پر 150 ٹکا دیے جائیں گے جو دو امریکی ڈالر کے قریب رقم بنتی ہے۔
17 فروری کو ڈھاکہ میں عالمی کپ کے لئے مقابلوں کی افتتاحی تقریب کے بعد اس ادائیگی کے سلسلے کا آغاز ہوگا۔ دارالحکومت ڈھاکہ میں چھ اور بندرگاہی شہر چٹاگانگ میں دو میچ شیڈول ہیں۔
منظور عالم نے بتایا ہے کہ وہ کم از کم دو ماہ تک بھکاریوں کو سڑکوں پر دیکھنا نہیں چاہتے۔ ’’ ہم ایک معتبر ایونٹ کی میزبانی کر رہے ہیں، اس دوران بہت سارے سیاح بنگلہ دیش آئیں گے اور ہم نہیں چاہتے کہ وہ یہاں بھکاریوں کو دیکھیں۔‘‘ 2005ء میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق بنگلہ دیش میں سات لاکھ سے زائد بھکاری موجود ہیں۔
بنگلہ دیشی عوام پہلی بار اپنے ملک میں عالمی مقابلے کی میزبانی پر بہت زیادہ خوش ہیں۔ ملکی ٹیم کے قائد شکیب الحسن، ایک سپر سٹار کی حیثیت رکھتے ہیں اور نیوزی لینڈ کو ہوم سیریز میں وائٹ واش کرنے کے بعد ٹیم کا مورال بلند ہے۔
پڑوسی ملک بھارت میں دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران بھی دارالحکومت دہلی کی سڑکوں سے بھکاریوں کو ’غائب‘ کردیا گیا تھا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق دہلی سرکار نے ان بھکاریوں کو گاڑیوں میں بھر کر دور دراز علاقوں میں منتقل کردیا تھا۔ کرکٹ کے عالمی کپ کی میزبانی کے لئے بظاہر بھارت تیار نظر آرہا ہے۔
بھارتی شہر کولکتہ کا تاریخی میدان ایڈن گارڈن البتہ ایک میچ کی میزبانی کے اعزاز سے محروم ہوگیا ہے۔ کرکٹ کے بین الاقوامی نگران ادارے، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے یہاں بھارت اور انگلینڈ کے میچ منعقد نہ کروانے کا اعلان کردیا ہے۔ عین ممکن ہے کہ میچ اب بنگلور کے چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے۔ ایڈن گارڈن کو یہ ’سزا‘ بروقت انتظامات نہ کرنے پر دی گئی ہیں۔
19 فروری کو بھارت اور بنگلہ دیش کے میچ سے عالمی مقابلوں کا آغاز ہوگا۔ پاکستان اپنا پہلا میچ 23 فروری کو کینیا کے خلاف کھیلے گا۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : افسر اعوان