ورلڈ کپ کے دوران حملے کا منصوبہ، سراغ مل گیا
25 مارچ 2011یہ انکشاف پیرس میں قائم انٹرنیشنل پولیس ایجنسی کے سربراہ رونلڈ کے نوبل نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں پاکستانی وزیرداخلہ رحمان ملک کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ نوبل کے مطابق: " پاکستان، سری لنکا اور مالدیپ کے تعاون سے گزشتہ ہفتے ہم ایک دہشت گرد کا کھوج لگانے اور اسے گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے۔"
انٹرپول کے سربراہ کے مطابق مجرمانہ مقاصد رکھنے والے مذکورہ شخص کو پاکستانی شہر کراچی سے مالدیپ جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا، تاہم انہوں نے اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ نوبل نے پاکستانی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:" آپ کے ملک سمیت مدد کرنے والے دیگر ممالک کا شکریہ کہ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ورلڈ کپ محفوظ رہے۔" تاہم اس حوالے سے انٹرپول کے سربراہ یا رحمان ملک کی طرف سے مزید کوئی تفصیل میڈیا کو نہیں بتائی گئی۔
رواں ماہ کے آغاز پر بھارت کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران دہشت گردانہ کارروائی ہوسکتی ہے، تاہم بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں انہیں مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔
سال 2009ء میں پاکستان کا دورہ کرنے والی سری لنکا کی ٹیم پر لاہور میں دہشت گردانہ حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کے آٹھ اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ سری لنکا کے چھ کھلاڑی زخمی ہوئے۔
پاکستان کی طرف سے عالمی سطح پر جرائم کی بیخ کنی کی کوششوں پر انٹرپول کے کردار کو سراہا گیا ہے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے انٹرپول کے سیکرٹری جنرل رونلڈ کے نوبل کو 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پرہلال پاکستان کے اعزاز سے نوازا۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: ندیم گِل