1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویجاجیوا کے مظاہرین سے مذاکرات، پہلا دور بے نتیجہ

28 مارچ 2010

ھائی لینڈ کے وزیر اعظم ابھیشیت ویجا جیوا اور جلاوطن سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناوترا کے حامیوں کےد رمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/MgIL
تھائی وزیراعظم مظاہرین سے مذاکرات پر اتوار کو رضامند ہوئےتصویر: picture alliance / dpa

تھائی وزیر اعظم نے ریڈشرٹس کہلانے والے مظاہرین کی جانب سے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ مسترد کردیا۔ تاہم فریقین نے پیر کو مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم ویجاجیوا نے مذاکرات کے دوران کہا کہ پارلیمان اسی صورت تحلیل کی جاسکتی ہے، جب حکومت پر یہ واضح ہو کہ یہ اقدام محض ریڈشرٹس کے ہی مفاد میں نہیں بلکہ ملک کو بھی اس کا فائدہ ہوگا۔

بنکاک ایجوکیشنل انسٹیوٹ میں ہوئے ان مذاکرات کو ٹیلی ویژن پر برائے راست نشر کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بات چیت کے دوران وزیر اعظم ویجا جیوا کے چہرے پر بے چینی واضح تھی۔

Thailand Dossier Teil 3 15. März 2010
مظاہرین نے گزشتہ دو ہفتوں سے بنکاک میں نظام زندگی مفلوج کر رکھا ہےتصویر: AP

حکومت مخالف مظاہرین کے ایک نمائندے جاتوپورن پرومپان نے ویجاجیوا کو مخاطب کرتے ہوئے پارلیمان دو ہفتے میں تحلیل کرنے کےلئے کہا۔ انہوں نے کہا، ’آپ کا فیصلہ کچھ بھی ہو، اگر ہم کل بات چیت کا عمل آگے بڑھاتے ہیں تو، میں چاہتا ہوں کہ آپ اس شرط پر غور کریں۔‘

پرومپان نے کہا کہ وہ پیر کو مذاکرات کی میز پر پھر لوٹیں گے۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم پر اس بات کے لئے بھی دباؤ ڈالا کہ دو ہفتے کے دوران ان کی درخواست منظور کر لی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو اپنی انتخابی جیت کا یقین ہے تو پھر اس کا فیصلہ عوام کو کرنے دیں۔ خیال رہے کہ تھائی لینڈ میں انتخابات آئندہ برس دسمبر کے لئے طے ہیں۔

اتوار کو قبل ازیں ویجاجیوا نے حکومت مخالف مظاہرین سے مذاکرات کو خارج ازامکاں قرار دیا تھا۔ تاہم جلد ہی انہوں نے اپنا فیصلہ بدل ڈالا۔ انہوں نے شیناوترا کے حامیوں کی جانب سے گزشتہ دو ہفتے سے جاری مظاہروں کے بعد مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی۔

قبل ازیں وزیراعظم کے ایک ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس فیصلے کا مقصد امن کی بحالی اور تشدد کے خطرے کو کم سے کم کرنا ہے۔

سابق وزیر اعظم شیناوترا کے حامی گزشتہ دو ہفتے سے حکومت کے خلاف سلسلہ وار مظاہرے کر رہے ہیں۔ ریڈشرٹس ابھیشیت ویجاجیوا کی حکومت کے خلاف ہیں۔ وہ اس پر غیرجمہوری ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ وہ اپنے رہنما تھاکسن شیناوترا کی اقتدار میں واپسی چاہتے ہیں، جو جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

مظاہرین وزیراعظم ویجاجیوا کے استعفے اور ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم تھائی وزیر اعظم بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ دھمکیوں کے آگے نہیں جھکیں گے۔

ریڈشرٹس کی تحریک کو ملک کے دیہی علاقوں کے غریب عوام کی حمایت حاصل ہے، جن کا کہنا ہے کہ ویجاجیوا صرف چھ رکنی اتحاد کی ایک کمزور حکومت کی قیادت ہی کرسکتے ہیں، جسے طاقتور فوج کی حمایت بھی حاصل ہے۔

رپورٹ ندیم گِل

ادارت عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید