ویسلی سنائپس گرفتاری پیش کریں، امریکی جج
20 نومبر 2010فلوریڈا میں جج ویلیئم ٹیریل ہوجز نے 48 سالہ ویسلی سنائپس کے وکلاء کی جانب سے سزا پر نظرثانی اور مقدمے کی ازسر نو سماعت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اپریل 2008ء میں سنائپس پر 1999ء، 2000ء، اور 2001ء کے لئے دانستہ ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا۔ اس وقت انہوں نے اپیل دائر کر دی تھی اور تب سے ہی ضمانت پر ہیں۔
ان پر دھوکہ دہی اور سازش کرنے کے مزید سنجیدہ الزامات بھی لگائے تھے، جن سے انہیں بری قرار دیا گیا۔
جج نے جمعہ کو اپنےفیصلے میں لکھا، ’سنائپس کے مقدمے کی شفاف سماعت ہوئی اور ان کی سزا کی مکمل اور منصفانہ نظرثانی کی گئی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔‘
تاہم یہ واضح نہیں کہ سنائپس کو کب اور کہاں گرفتاری پیش کرنا ہو گی۔ دوسری جانب ان کے وکیل ڈینیئل مائیکم کا کہنا ہے کہ وہ امریکی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنائپس انتہائی پرسکون ہیں اور ان کا رویہ مثبت ہے۔ انہوں نے کہا، ’وہ غصے میں نہیں ہیں۔ ان کے رویے میں تلخی بھی نہیں۔’
ویسلی سنائپس کے وکیل کا کہنا ہے کہ 2008ء میں ان کے لئے سنائی گئی سزا غیرمناسب ہے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق 1999ء سے 2004ء تک سنائپس کی مجموعی آمدنی 37 ملین ڈالر رہی، لیکن انہوں نے اس عرصے میں انفرادی طور پر فیڈرل انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرائے۔
ویسلی سنائپس کے کیرئیر میں بلیڈ اور منی ٹرین جیسی فلمیں شامل ہیں۔ وہ اس وقت اٹلانٹا میں ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ اڑتالیس سالہ سیاہ فام امریکی اداکار مارشل آرٹ کے بھی ماہر ہیں۔ وہ دنیا کے قدیم وینس فلمی میلے میں بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ وہ ہالی وُڈ واک آف فیم کا اعزاز بھی حاصل کر چکے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین