ویسٹ انڈیز سُپر ایٹ مرحلے میں داخل
4 مئی 2010گیانا میں کھیلے گئے اس میچ کا فیصلہ بارش کے باعث ’ڈَک ورتھ لیوس سسٹم‘ سے کرنا پڑا۔ انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 191رنز کا اچھا سکور کھڑا کیا تاہم بارش نے انگلش ٹیم کے ’گیم پلان‘ پر پانی پھیر دیا۔ بارش کے باعث ویسٹ انڈیز کی اننگز مکمل نہیں ہو سکی ، جس کے بعد ’ڈَک ورتھ لیوس سسٹم‘ کے تحت میزبان ٹیم کو چھ اوورز میں ساٹھ رنز کا آسان ہدف ملا۔ ویسٹ انڈیز نے اس ٹارگٹ کو محض دو وکٹوں کے نقصان پر ہی پورا کر لیا۔
اس سے قبل انگلینڈ کی طرف سے اوئن مورگن اور لیوک رائٹ نے شاندار بیٹنگ کی۔ مورگن نے پینتیس گیندوں میں پچپن جبکہ رائٹ نے محض ستائیس بالز پر پینتالیس رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے ڈیرن سمی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مقررہ چار اوورز میں بائیس رنز کے عوض دو اہم وکٹیں حاصل کیں۔ سَمی مین آف دی میچ قرار پائے۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان کرس گیل نے ٹاس جیت کر پہلے انگلش ٹیم کو کھیلنے کی دعوت دی۔ انگلینڈ کی ٹیم کی اننگز کا آغاز شاندار رہا۔ اوپنر مائیکل لَمب اور کریگ کیس ویٹر نے پہلی وکٹ کی شراکت میں تیزی سے چھتیس رنز جوڑے۔ لَمب نے اٹھارہ گیندوں میں اٹھائیس جبکہ کیس ویٹر نے چودہ بالز پر چھبیس رنز بنائے۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد کیون پیٹرسن نے جارحانہ انداز سے اننگز کو آگے بڑھایا، انہوں نے چوبیس رنز بنائے۔ آخری اوورز میں مورگن اور رائٹ کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ ایک اچھا سکور کھڑا کرنے میں کامیاب رہا۔
جواب میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کرس گیل نے اننگز کے آغاز سے ہی جارحانہ انداز اختیار کر رکھا۔ ویسٹ انڈیز نے سائڈ باٹم کے پہلے اوور میں پندرہ رنز بنائے تاہم بارش کے باعث میچ کو چند ہی اوورز کے بعد روکنا پڑا۔ موسم میں قدرے بہتری کے بعد امپائرز نے کھیل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ڈَک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت ویسٹ انڈیز کو چھ اوورز میں ساٹھ رنز کا نیا اور آسان ٹارگٹ ملا، جو اس نے بغیر کسی پریشانی کے پورا کیا۔ ویسٹ انڈیز نے پہلے گروپ میچ میں آئرلینڈ کو شکست دی تھی۔ اس طرح اپنے دونوں میچ جیت کر ویسٹ انڈیز نے چار قیمتی پوائنٹ حاصل کرنے کے علاوہ سُپر ایٹ مرحلے کے لئے بھی کوالیفائی کر لیا۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: ندیم گل