ٹائیگر پٹوڈی انتقال کر گئے
23 ستمبر 2011بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال میں کرکٹ کی دنیا کے مشہور نام نواب منصور علی خان پٹوڈی پھیپھڑے کے عارضے میں مبتلا رہنے کے بعد انتقال کر گئے۔ اس عارضے کی وجہ سے انہیں دل کی بیماری کا بھی سامنا تھا۔
مشہور کرکٹر منصور علی خان پٹوڈی نے پندرہ سال تک بھارت کے لیے کرکٹ کھیلی۔ اس عرصہ میں انہیں چھیالیس ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ تقریباً پینتیس کی اوسط کے ساتھ انہوں نے دو ہزار 793 رنز بنانے۔ اس اسکور میں ان کی چھ ٹیسٹ سینچریاں بھی شامل ہیں۔ وہ مڈل آرڈر بیٹسمین تھے اور تیز بالر کو انتہائی وقار کے ساتھ کھیلتے تھے۔
ٹیسٹ ٹیم میں شمولیت سے چھ ماہ قبل ان کی دائیں آنکھ کار کے ایک حادثے میں ضائع ہو گئی تھی۔ یہ حادثہ جولائی سن 1961 میں ہوا تھا۔ وہ ایک آنکھ سے کرکٹ کھیلتے تھے۔ ان کے شاندار انداز کی وجہ سے کرکٹ میں انہیں ٹائیگر پٹوڈی کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ سن 1962 میں ان کو اکیس سال کی عمر میں بھارتی ٹیم کا کپتان بننے کا اعزاز اس وقت حاصل ہوا، جب کرکٹ ٹیم کے باقاعدہ کپتان ناری کنٹریکٹر ویسٹ انڈیز میں گیند لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔ انہوں نے آٹھ سال تک بھارتی ٹیم کے کپتان کے فرائض سر انجام دیے۔ ان کی قیادت میں بھارتی کرکٹ ٹیم نے پہلی بار بیرون ملک ٹیسٹ کرکٹ سیریز جیتی تھی۔ تب بھارتی ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو نیوزی لینڈ ہی میں سن 1967-68 کی سیریز میں ہرایا تھا۔
بھارتی کرکٹ مبصرین کا خیال ہے کہ منصور علی خان پٹوڈی کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے ماڈرن کرکٹ کی جانب اہم پیش رفت کی تھی۔ اپنی کپتانی کے دور میں پٹوڈی فیلڈنگ پر خاص توجہ دیتے تھے۔ وہ خود بھی انتہائی شاندار فیلڈر تھے۔ ان کے والد نواب افتخار علی خان بھی انگلش دور میں بھارت کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے تھے۔ البتہ سیاست میں وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ دو بار الیکشن میں حصہ لیا اور دونوں بار انہیں شکست کا سامنا رہا۔
کرکٹ کھلینے کے عروج کے دنوں میں ان کا بھارتی فلم انڈسٹری کی مشہور بنگالی نژاد اداکارہ شرمیلا ٹیگور سے رومانس بھی بہت مشہور ہوا۔ بعد میں شرمیلا ٹیگور نے مسلمان ہو کر ان سے شادی بھی کر لی۔ وہ مقبول بھارتی اداکار سیف علی خان اور زوہا علی خان کے والد بھی تھے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ