1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیرج چوپڑا کے لیے گولڈ میڈل، ارشد ندیم کے لیے نیک تمنائیں

7 اگست 2021

ٹوکیو اولمپکس 2020ء میں بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے جیولن تھرو میں سونے کا تمغہ جیت لیا جبکہ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم فائنل مرحلے میں پانچویں پوزیشن پر رہے۔

https://p.dw.com/p/3ygn0
بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا اور پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم

تئیس سالہ نیرج چوپڑا پہلی مرتبہ اولمپکس مقابلوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ وہ مردوں کے جیولن تھرو کے فائنل راؤنڈ میں ستاسی عشاریہ پانچ آٹھ (87.58) میٹر کے فاصلے تک جیولن پھینک کر پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس طرح نیرج چوپڑا  بھارت کے لیے ٹوکیو اولمپکس 2020 ء  میں پہلا گولڈ میڈل جیت گئے اور مجموعی طور وہ ایسے دوسرے بھارتی ایتھلیٹ بن گئے ہیں جس نے اولمپکس مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کیا ہو۔

نیرج چوپڑا سے پہلے بیجنگ اولمپکس 2008ء میں ابھینو بندرا نے شوٹنگ مقابلوں میں بھارت کے لیا  گولڈ میڈل  حاصل کیا تھا۔ٹوکیو اولمپکس کے جیولن تھرو فائنل میں چیک جمہوریہ کے جیکب وادلیچ اور وتیزلاف ویزلی نے دوسری اور تیسری پوزیشن کے ساتھ چاندی اور تانبے کا تمغہ حاصل کیا۔

ارشد ندیم کی پانچویں پوزیشن

پاکستانی صوبہ پنجاب میں میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ارشد ندیم بھی  پاکستان کے لیے ٹوکیو اولمپکس میں تمغہ  لانے کا خواب پورا نہ کرسکے۔ جیولن تھرو کے فائنل راؤنڈ میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم محض پانچویں پوزیشن حاصل کرسکے۔

ٹوکیو اولمپکس 2020ء میں بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے جیولن تھرو میں سونے کا تمغہ جیت لیا
ٹوکیو اولمپکس 2020ء میں بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے جیولن تھرو میں سونے کا تمغہ جیت لیاتصویر: Vesa Moilanen/Lehtikuva/dpa/picture alliance

چوبیس سالہ ارشد ندیم نے رواں ہفتے بدھ کے روز  ٹوکیو اولمپکس کوالیفائی مقابلوں میں جیولن 85.16 میٹر دور پھینک کر فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ تاہم آج فائنل مقابلے میں ان کا پہلا تھرو 82.4 میٹر، دوسرا تھرو فاؤل قرار دیا گیا، جبکہ تیسرے تھرو میں وہ جیولن 84.6 میٹر دور تک پھینک سکے۔

'ارشد ندیم نے تمغہ نہیں دل جیت لیے‘

پاکستان اور بھارتی شائقین کی طرف سے اپنے اپنے ملک کے ایتھلیٹس کی سوشل میڈیا پر بھرپور حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

دوسری طرف ارشد ندیم کی حوصلہ افزائی میں مسلم  لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ جیت یا ہار سے زیادہ مقابلہ معنی رکھتا ہے۔ ''چیمپ ہم سب کو آپ پر فخر ہے۔‘‘

پاکستانی اسپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان کے لیے ٹوکیو اولمپکس میں عمدہ کارکردگی پیش کرنے والے تینوں ہیروز ارشد ندیم (ایتھلیٹکس)، طلحہ طالب (ویٹ لفٹنگ)، اور گلفام جوزف (شوٹنگ) کو یاد رکھا جائے گا۔ ''وہ فتح کے بہت قریب تھے - ان کے ٹیلنٹ اور محنت کی فنڈز اور انفراسٹرکچر کے ذریعے مدد کی جائے۔‘‘

بھارت کے فتح یاب ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کو مبارکباد دیتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ٹوکیو میں تاریخ لکھی گئی ہے۔ ''نیرج چوپڑا نے جو کامیابی حاصل کی ہے، اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘

دنیا کو دکھانا چاہتی ہوں پاکستانی خواتین ایتھلیٹ طاقتور ہیں