پاک بھارت بات چیت کا عمل جاری
25 جولائی 2011اس سے قبل دونوں ممالک کے خارجہ امور کے سیکرٹریوں نے 23 سے 24 جون تک اسلام آباد میں دو روزہ مذاکرات میں حصہ لیا تھا۔ ان مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں دو طرفہ عوامی روابط بڑھانے کے لیے ویزہ قوانین میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ تنویر احمد خان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیکرٹری خارجہ سطح کی منگل کی ملاقات کا مقصد وزرائے خارجہ کی ملاقات کے لیے ایجنڈا طے کرنا ہے کہ کن امور پر بات چیت ہو گی۔ ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے تنویر احمد خان نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات سے کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بہت زیادہ توقعات وابستہ نہیں کرنی چاہیں۔ ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ آپ کہہ سکیں کہ وزرائے خارجہ کوئی بڑا بریک تھرو کر لیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’میں یہ سمجھتا ہوں کہ جو اشارے مل رہے ہیں، وہ تسلسل کے ہیں کہ سلسلہ منقطع نہیں ہونے دیا جائے گا، بات چیت جاری رہے گی اور پاکستان کی جانب سے کہا جائے گا کہ جو چیزیں ہو سکتی ہیں، مثلاً سیاچن ہے، سرکریک کا مسئلہ ہے کہ آپ ان کو تو حل کر لیجیے، اس سےماحول بہتر ہو جائے گا‘‘۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر اعتماد سازی کے چند نئے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔ ان اقدامات میں لائن آف کنٹرول پر تجارتی آمد و رفت کے ایام اور مقامات میں اضافے کے علاوہ کارگل، سکردو بس سروس کا آغاز اور مظفر آباد سری نگر بس سروس میں توسیع شامل ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے کوشاں سول سوسائٹی اور میڈیا سے وابستہ افراد نے بھی دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے حالات کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ ساؤتھ ایشیا فری میڈیا ایسوسی ایشن (سیفما) کے جنرل سیکرٹری امتیاز عالم نےڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرا خیال ہے کہ ہماری جو نئی وزیر خارجہ ہیں، انہوں نے اچھی باتیں کی ہیں، جو میں نے سنی ہیں۔ پچھلے دنوں میں وہ ایک اچھا موڈ اور اچھا ذہن لے کر جا رہی ہیں، توقع ہے کہ ہندوستان کے وزیرخارجہ بھی اس کا اچھا جواب دیں گے اور میں تجویز دوں گا کہ وہ اجلاس میں بہت سے معاملات طے نہیں کر سکتے لیکن کم از کم وہ ایک نئی سمت کا تعین کریں، جو آگے بڑھنے کی ہو۔ پیچھے کی طرف نہ پھنسا رہا جائے اور بات وہاں سے شروع کی جائے، جہاں ختم ہوئی تھی‘‘۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے ابھی تک وزیرخارجہ حنا ربانی کھر کی بھارت روانگی سے متعلق شیڈول جاری نہیں کیا تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ وہ کل شام (منگل) کو نئی دہلی روانہ ہوں گی۔
رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت: امجد علی