پاکستان: بس گھاٹی میں جا گری، کم از کم 27 افراد ہلاک
29 مئی 2024آج بدھ 29 مئی کو علی الصبح یہ حادثہ صوبہ بلوچستان کے قصبے واشک میں پیش آیا۔ مذکورہ بس تربت شہر سے کوئٹہ جا رہی تھی۔ حادثے کے بعد ہلاک شدگان اور زخمیوں کو قریبی شہر بسیمہ کے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں 22 افراد کا علاج کیا جا رہا ہے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
گلگت بلتستان میں بس کھائی میں جا گری، 20 افراد ہلاک
بلوچستان میں ٹرک حادثہ، 17 زائرین ہلاک
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا کہ حادثے کی وجہ شدید گرمی کے سبب بس کا ٹائر پھٹ جانا بنا۔ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں گرمی کی لہر دوسرے ہفتے بھی جاری رہی اور کچھ شہروں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔
مقامی حکومت کے ایک اہلکار اسماعیل مینگل نے 27 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بس پہاڑی علاقے میں ایک موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری۔
اسماعیل مینگل کے مطابق، ''ہم ابھی اس واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور سو گیا ہو یا پھر تیز رفتاری اس حادثے کی وجہ بنی ہو۔‘‘
اس حادثے میں بس کے ڈرائیور سمیت 25 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
سول ہسپتال بسیمہ کے سربراہ ڈاکٹر نور اللہ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حادثے کے مقام سے 27 لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں تین خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹریفک حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان میں ٹریفک حادثات عام ہیں، جن میں کافی زیادہ ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ ان حادثات کی وجوہات میں ناقص گاڑیاں، حفاظتی اقدامات کے فقدان کے علاوہ، ڈرائیوروں کی ناقص تربیت کا بھی کردار ہوتا ہے۔
گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع حب میں مزار پر جانے والے زائرین کی ایک بس کو حادثہ پیش آنے کے سبب کم از کم 17 زائرین ہلاک اور 41 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
گزشتہ سال جنوری میں ایک بس، جس پر آتش گیر تیل کے کنٹینر بھی لدے ہوئے تھے، ایک کھائی میں گر گئی تھی اور اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس حادثے میں 41 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ا ب ا/ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)