پاکستان: بلیک باکس کی تلاش تیسرے دن بھی جاری
30 جولائی 2010پاکستانی ایئرلائن ایئربلو کا یہ ایئربس 321 جہاز بدھ 28 جولائی کو دارالحکومت اسلام آباد کے قریب مارگلہ ہلز سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔ یہ جہاز کراچی سے اسلام آباد پہنچا تھا۔ تاہم یہ سوالات ابھی تک جواب طلب ہیں کہ بارش اور خراب موسم میں یہ جہاز اتنی نیچی پرواز کیوں کررہا تھا اور یہ کہ نوفلائی زون کے اوپر سے گزر کرشہر کے بالکل دوسرے سرے پر موجود ان پہاڑیوں سے ٹکرانے کی وجوہات کیا ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے ایک سینیر اہلکار بنی امین کے مطابق جائے حادثہ سے تمام ہلاک شدگان کے جسمانی اعضا کی تلاش مکمل ہوگئی ہے اور اب تفتیشی اداروں کی تمام تر توجہ اس حادثے کی وجوہات جاننے پر مرکوز ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ کے ایک اہلکار ملک اولیا کے مطابق تحقیقات کرنے کے لئے ماہرین کی ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں۔ ان میں فنی ماہرین کے علاوہ پاکستان سول ایوی ایشن اورفرانسیسی جہازساز ادارے ایئر بس کی ایک پانچ رکنی ٹیم بھی شامل ہے۔
ملک اولیا کے مطابق یہ ماہرین فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر یعنی بلیک باکس کے علاوہ جائے حادثہ پرموجود دیگر ثبوت ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات تلاش کی جاسکیں۔
پاکستان کی فضائی تاریخ کا یہ دوسرا بدترین حادثہ تھا۔ اس سے قبل پاکستان کی قومی ایئرلائن PIA کا ایک ایئربس 300 جہاز سال 1992ء میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کے قریب پہاڑ سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 167 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : کشور مصطفی