1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان ساختہ جنگی طیارے آذربائیجان کو فروخت کیے جائیں گے

27 ستمبر 2024

پاکستانی فوج نے تصدیق کر دی ہے کہ آذربائیجان کو جے ایف سترہ بلاک تھری فائٹر جیٹ طیارے فروخت کرنے کی ڈیل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4l9Lj
Aserbaidschan | Konflikt um Berg-Karabach
آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں پاکستان نے ترکی کے حامی ملک آذربائیجان کی ہی حمایت کی تھیتصویر: Valeriy Melnikov/Sputnik/picture alliance

یہ لڑاکا طیارے چین کے تعاون سے پاکستان میں تیار کیے جاتے ہیں۔ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس میں تیار کیے جانے والے JF-17 Block III جیٹ لڑاکا طیارے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے پاکستان کے اپنے روایتی اتحادی ملک امریکا سے تعلقات میں سرد مہری دیکھی جا رہی ہے، اس لیے اسلام آباد حکومت نے چین کے ساتھ اپنا عسکری تعاون بھی بڑھا دیا ہے۔

پاکستانی فوج نے ان طیاروں کی ڈیل کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ اس ڈیل کی مالیت یا آذربائیجان کو فروخت کیے جانے والے طیاروں کی تعداد بھی نہیں بتائی گئی ہے۔

پاکستانی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیل دراصل دوست ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھانے اور آذربائیجان کی فضائی طاقت کی صلاحیتوں کو زیادہ فعال بنانے کی اسلام آباد کی کوششوں کا حصہ ہے۔

آرمینیا بھی رفتہ رفتہ روس سے دور

آذربائیجان ترکی کا بھی اتحادی ملک ہے

پاکستان ترکی کا قریبی اتحادی بھی ہے، جس نے گزشتہ سال جنوبی قفقاز کے دو ممالک آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں ترکی کے حامی ملک آذربائیجان کی ہی حمایت کی تھی۔ ان جھڑپوں کے نتیجے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین دہائیوں پرانی دشمنی ایک بار پھر شدید ہو گئی تھی۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف  جولائی میں سرکاری دورے پر پاکستان آئے تھے، جہاں دونوں ممالک نے دفاع سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

پاکستانی فوج کے ایک بیان کے مطابق آذر صدر کے اس دورے کے بعد پاکستانی فوج نے باکو منعقدہ ایک عسکری نمائش میں شرکت کے لیے اپنی فضائیہ کا ایک دستہ روانہ کیا تھا۔

اس پاکستانی وفد نے آذربائیجان کی دفاعی اجمتاع میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان میں بننے والے ان جنگی طیاروں اور دیگر عسکری سازوسامان کو اس نمائش میں پیش کیا تھا۔

پاکستانی فوج کے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ طیارہ  جدید فضائی طاقت کے وسیع تر آپشنز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ  بڑے پیمانے پر جنگی مشن انجام دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

 روئٹرز، اے ایف پی (ع ب/ ع ت)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید